نواز شریف کی واپسی کا معاملہ حکومت کیلئے مزید مشکلات پیدا کرسکتا ہے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیراعظم پاکستان عمران خان ایک بار پھر مسلم لیگ ن کے قائد میاں نوازشریف کی وطن واپسی کیلئے سرگرم دکھائی دیتے ہیں، وزیراعظم عمران خان نے اپنی قانونی ٹیم کو سست روی ترک کرکے نوازشریف کی وطن واپسی کیلئے اقدامات کرنے ہدایت کرتے ہوئے قومی مفادات پر عدم برداشت کی پالیسی کا عزم دہراتے ہوئے این آر او نہ دینے کا اعادہ کیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو دیگر لاتعداد چیلنجز کے ساتھ ساتھ نوازشریف کی وجہ سے بھی شدید پریشانی کا سامنا ہے، نوازشریف اپنی علالت کی وجہ سے حکومت کیلئے سوہان روح بنے ہوئے ہیں، ان کی پاکستان میں موجودگی کے دوران پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد اور شوکت خانم کے قابل ڈاکٹرز نے انکی تشویشناک حالت کی تصدیق کی جس کے بعد حکومت نے عدالتی مداخلت کے بعد نوازشریف کو روانگی کی اجازت دی ۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ نوازشریف بیماری کا بہانہ بنا کر فرار ہوئے ، لندن میں علاج تو درکنار ایکسرے تک نہیں کرایا بلکہ ٹیسٹ رپورٹس کے نتائج میں بھی جعلسازی کی،نوازشریف لندن میں بیٹھ کر سیاست کررہے ہیں اورفضل الرحمٰن، بلاول بھٹو کے ساتھ رابطے میں ہیں اس لئے نواز شریف کوواپس لانا اب ضروری ہوگیا ہے۔

نوازشریف کے میڈیکل ٹیسٹ، رپورٹس اورتمام چیزوں کی فرانزک بنیادوں پر تحقیقات ہوں گی،وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ نوازشریف کی لندن روانگی سے پی ٹی آئی کو شدید دھچکا لگا، ‏نواز شریف کی وطن واپسی کے لیے برطانوی حکومت سے رابطہ اورمیڈیکل رپورٹس کی انکوائری درست فیصلہ ہے ۔

مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء احسن اقبال کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ نوازشریف کو حکومت نے اپنی مکمل تسلی کرنے کے بعد باہر بھیجا ہے اس پرسیاست کرنا یا ڈیل کہنا ہے غلط ہے اور اگر کسی ڈیل کے تحت گئے تو یہ ڈیل کس نے کی ؟، وزیر صحت اورشوکت خانم کے ڈاکٹرز کو کیا سزاء دی گئی ؟، حکومت پہلے میڈیکل بورڈ میں شامل ڈاکٹرز کو برطرف کرے پھر کسی پر الزام لگائے اور اگر ایسا نہیں ہوتا تو ہم یہی کہیں گے کہ حکومت صرف سیاست چمکانے کی کوشش کررہی ہے۔مریم نواز کا موقف ہے کہ نوازشریف خاموش نہیں ہیں انہوں نے پنے حصے کا کام کر دیا ہےجبکہ مسلم لیگ ن کے رہنماء رانا ثناء اللہ کہتے ہیں کہ نوازشریف جلد وطن واپس آکر ن لیگ کی کمان سنبھالیں  گے۔

پاکستان اس وقت کورونا، معیشت کی بحالی، آٹا چینی بحران اور دیگر لاتعداد مسائل میں گھرا ہوا ہے اور گزشتہ دنوں مریم نواز کی نیب میں پیشی کے موقع پر ہونیوالی بدنظمی کی وجہ سے کئی ماہ سے خاموش مریم نواز کو ایک نئی توانائی ملی اور اس تمام تر صورتحال میں حکومت کی جانب سے نوازشریف کی صحت پرخود حکومت کیلئے شرمندگی کا سبب بن رہا ہے کیونکہ حکومت کے مقرر کردہ ڈاکٹرز اور وزیر صحت پنجاب کی تصدیق کے بعد نوازشریف بیرون ملک گئے ۔

حکومت نے نوازشریف کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر باہر بھیج کر ایک مستحسن اقدام اٹھایا لیکن اس وقت نوازشریف کی واپسی کیلئے ہونیوالی ہلچل انتشار کا سبب بن سکتی ہے جس سے کسی کوکوئی فائدہ ہو یا نہ ہو حکومت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

Related Posts