کراچی: وزیرِ اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ پانی کے معاملے پر سندھ کے خلاف وفاقی حکومت کی گھناؤنی مہم ناقابلِ برداشت ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیرِ اطلاعات سندھ سیّد ناصر حسین شاہ نے کہا کہ وفاق پانی کے معاملے پر سندھ کے خلاف جو گھناؤنی مہم چلا رہا ہے، وہ ناقابلِ برداشت ہے جبکہ ہم اپنے حصے کا پانی مانگ رہے ہیں۔
پیغام میں وزیرِ اطلاعات سندھ سیّد ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ہمارے حق کو یہ کہہ کر متنازعہ بنایا جارہا ہے کہ پہلے یہ بتاؤ کہ پانی جاتا کہاں ہے؟ کیا پنجاب اس سوال کا جواب دے گا کہ پانی کہاں جاتا ہے؟یہ ساری نفرتیں سندھ کے ساتھ کیوں روا رکھی جاتی ہیں؟
https://twitter.com/SyedNasirHShah/status/1399210698270547968
ملک بھر میں آبی بحران سنگین صورت اختیار کر گیا ہے جس پر پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت اور تحریکِ انصاف کی وفاقی حکومت کے مابین لفظی جنگ بھی شدومد کے ساتھ جاری ہے۔
قبل ازیں انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) نے پانی چور کے معاملے پر سندھ حکومت کو حقائق بیان کرنے کیلئے خط لکھ دیا جس میں کہا گیا کہ کوٹری بیراج سے نیچے پانی کی پچاس فیصد چوری ہوتی ہے۔
رواں ماہ 7 روز قبل تحریر کیے گئے خط کے متن میں کہا گیا کہ ارسا کی متعدد درخواستوں کے باوجود کوٹری بیراج سے پانی بدستور غائب ہو رہا ہے، یکم سے 22 مئی تک کوٹری بیراج سے نیچے 52 ہزار ایکڑ فٹ پانی غائب ہوا۔
مزید پڑھیں: ارسا کا پانی چور کے معاملے پر سندھ حکومت کو حقائق بیان کرنے کے لیے خط
یاد رہے کہ اِس سے قبل اسپیکر سندھ اسمبلی کی زیرصدارت شروع ہونے والا اجلاس کچھ دیر میں ہی ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا۔
رواں ماہ 24 مئی کے روز سندھ اسمبلی اجلاس میں ہنگامہ آرائی اس وقت شروع ہوئی جب صوبائی وزیر آبپاشی سہیل انور سیال نے سندھ کے حصے کا پانی دینے کی قرارداد پیش کی۔ جس کی مخالفت پی ٹی آئی کے رکن محمد علی جی جی نے کی۔
مزید پڑھیں: سندھ کے حصے کا پانی دینے کی قرارداد پیش، اسمبلی اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر