نیب ریکوری میں گھپلہ، 821 میں سے 6ارب سرکاری خزانے میں جمع کرائے جانیکا انکشاف

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نیب ریکوری میں گھپلہ، 821 میں سے 6ارب خزانے میں جمع کرائے جانیکا انکشاف
نیب ریکوری میں گھپلہ، 821 میں سے 6ارب خزانے میں جمع کرائے جانیکا انکشاف

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کی ریکوری میں بڑے گھپلے کا انکشاف سامنے آیا ہے، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ادارے نے 821 ارب روپے ریکور تو کیے تاہم سرکاری خزانے میں جمع کرائی گئی رقم صرف 6 ارب 50 کروڑ ہے۔

تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین رانا تنویر کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں وزارتِ خزانہ اور اسٹیٹ بینک نے انکشاف کیا کہ نیب نے 821 ارب 47 کروڑ روپے ریکور کرنے کے بعد صرف 6 ارب 50 کروڑ جمع کرائے، باقی 815 ارب کہاں گئے، اس کی معلومات ریکارڈ پر موجود نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

نیب آرڈیننس کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست کی سماعت 

نیب نے آصف زرداری کی پولیٹیکل سیکرٹری کو منی لانڈرنگ کیس میں طلب کرلیا

وفاقی وزارتِ خزانہ نے کمیٹی کو بریفنگ کے دوران بتایا کہ نیشنل کرائم ایجنسی برطانیہ کی طرف سے ایک پراپرٹی ٹائیکون سے ریکور کیے گئے 28 ارب کا کوئی علم نہیں۔ نیب سے پوچھا بھی نہیں جاسکتا کہ رقوم کہاں گئیں؟ وزارتِ خزانہ سمیت کسی کے پاس بھی اس کا ریکارڈ موجود نہیں۔ کمیٹی اراکین بریفنگ کے دوران انکشافات پر دنگ رہ گئے۔

آئندہ اجلاس میں آڈیٹر جنرل آف پاکستان اور نیب کے آڈیٹر کو طلب کر لیا گیا۔ نجی ٹی وی کے میزبان خرم حسین کا دعویٰ ہے کہ وزارتِ خزانہ کی جانب سے تشکیل دئیے گئے اکاؤنٹ میں نیب کی ریکور کردہ رقم کے طور پر صرف ساڑھے 6 ارب جمع کرائے گئے۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ نیب میں ریکور کی گئی رقوم آڈٹ کرنے کا سرے سے کوئی نظام ہی موجود نہیں۔

ٹی وی میزبان خرم حسین کا کہنا تھا کہ نیب کی ریکوری کے متعلق کوئی ریکارڈ دستیاب نہیں۔ سینیٹ کی کمیٹی نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو گزشتہ 30 روز میں نیب کی ریکوریز کو آڈٹ کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔ بزنس ٹائیکون سے ریکوری اور سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں جمع ہونے والی رقم کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے۔ 

Related Posts