نیب کا ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ،7انکوائریز، 2ریفرنسز کی منظوری

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نیب کے کسی اقدام سے تاجر برادری کیلئے مشکلات پیدا نہیں ہوں گی، چیئر مین نیب
نیب کے کسی اقدام سے تاجر برادری کیلئے مشکلات پیدا نہیں ہوں گی، چیئر مین نیب

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا،اجلاس میں حسین اصغر ڈپٹی چیئرمین نیب، سید اصغر حیدر،پراسیکیوٹر جنرل اکاؤ نٹیبلٹی نیب،ظاہر شاہ،ڈی جی آپریشن نیب اور دیگر سینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی،قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 2ریفرنسز کی منظوری دی گئی۔

قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں عادل کریم ڈپٹی ڈائریکٹر بورڈ آف انوسٹمنٹ اسلام آباد،محمد ایوب ڈائریکٹر بورڈ آف انوسٹمنٹ اسلام آباد،محمد مسلم سابق ڈائریکٹر بورڈ آف انویسٹمنٹ اسلام آباد،فہدعلی چوہدری ڈائریکٹر بورڈ ڈائریکٹوریٹ انٹرنل آڈٹ کسٹمز اسلام آباد،فہدعلی چوہدری ڈائریکٹر بورڈ ڈائریکٹوریٹ انٹرنل آڈٹ کسٹمز اسلام آباد،نعیم اعجاز قریشی ڈ ائریکٹر ڈائریکٹوریٹ انٹرنل آڈٹ کسٹمز اسلام آباد،محمود عالم سابق ممبر انڈائریکٹ ٹیکسز پالیسی ایف بی آر،سکندر اسلم سابق کمشنر انلینڈ ریونیو ریجنل ٹیکس آفس کراچی اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ملزمان نے اختیارات کاناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کوتقریباََ 417.409ملین روپے کانقصان پہنچایا۔

قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں 7انکوائریز کی منظوری دی گئی۔جن میں فدا خان،آفتاب خان(فرنٹ مین)،اویس مظفرٹپی اور دیگر، کراچی پورٹ ٹرسٹ کے افسران/اہلکاران اور دیگر، قادر بخش اور دیگر، ڈاکٹر احمد ندیم اکبر سابق رجسٹرار پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل اور دیگر،محمد اکبر بلوچ پراجیکٹ ڈائریکٹر سولر سسٹم فار واٹر سپلائی اینڈ ڈرینیج اسکیمز، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ حکومت سندھ اور دیگر،شعیب احمد گولا سینئرممبر بورڈ آف ریونیو کوئٹہ،محمد رفیق بنبھان اور دیگر کے خلاف انکوائریز کیمنظوری شامل ہے۔

قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں 5انوسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی۔ جن میں سپیشل ا ینیشی ایٹو ڈیپارٹمنٹ حکومت سندھ کے افسران/اہلکاران،میسرز پاک اوسزانڈسٹریز پرئیویٹ لمیٹڈ اور دیگر،اسلم شاہ چیئرمین پی ایم ایس ،جی آئی ڈی اے ، فرید احمد سابق منیجنگ ڈائریکٹر جی آئی ڈی اے،الاٹمنٹ کمیٹی کے اراکین،سابق پی ڈیز اینڈ ایم ڈیز جی آئی /جی آئی ای ڈی اے اور دیگر، فشریز ڈیپارٹمنٹ کی انتظامیہ اور دیگر،سہیل انور سیال سابق صوبائی وزیر داخلہ سندھ،علی انور اور دیگراور بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی انتظامیہ اور دیگرکے خلاف انوسٹی گیشنز کی منظوری شامل ہے۔

قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں بلوچستان حکومت کے لئے MI-171E ہیلی کاپٹر کی پروکیورمنٹ کمیٹی اور دیگر کے خلاف انکوائری اب تک کے عدم ثبوت کی بنیاد پر قانون کے مطابق بند کرنے کی منظوری دی گئی۔

قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ اورکرپشن فری پاکستا ن نیب کی اولین ترجیح ہے۔ نیب احتساب سب کے لئے کی پالیسی پر قانون کے مطابق عمل پیرا ہے۔ نیب انسداد بدعنوانی کا قومی ادادرہ ہے۔نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت،گروہ اور فرد سے نہیں بلکہ صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے۔نیب نے اپنے قیام سے اب تک 714 ارب روپے بلواسطہ اور بلا واسطہ طور پر بدعنوان عناصر سے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائے ہیں۔

نیب کی کارکردگی کو معتبر قومی اور بین الا قوامی اداروں نے سراہا ہے جو نیب کیلئے اعزازکی بات ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ تمام شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز ٹھوس شواہدکی بنیاد پر قانون کے مطابق مقررہ وقت کے اندر منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ انوسٹی گیشن آفیسرز اورپراسیکوٹرز پوری تیاری کے ساتھ معزز عدالتوں میں نیب مقدمات کی پیروی کریں جہاں قانون اپنا راستہ خود اختیار کرے گا۔

انہوں نے ہدایت کی کہ نیب میں آنے والے ہر شخص کی عزت نفس کا مکمل خیال رکھا جائے۔اس سلسلہ میں کسی قسم کی کوئی کوتاہی بر داشت نہیں کی جائے گی۔چئیرمین نیب نے ہدایت کی کہ جعلی ہاؤسنگ سوسائٹیزاور کووآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیز کے مقدمات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے تاکہ بد عنوان عناصر سے متاثرین کو لوٹی گئی رقوم بر آمد کر کے بر وقت حقداران کو قانون کے مطابق واپس کی جا سکیں۔

Related Posts