مونس الٰہی پر منی لانڈرنگ کے الزامات، نیب کی انکوائری رپورٹ سامنے آگئی

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تشدد کرنا ہو تو کریں، پی ٹی آئی کا ساتھ نہیں چھوڑینگے۔مونس الٰہی
تشدد کرنا ہو تو کریں، پی ٹی آئی کا ساتھ نہیں چھوڑینگے۔مونس الٰہی

لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی کے خلاف منی لانڈرنگ اور بدعنوانی کے الزامات پر مبنی رپورٹ جاری کی ہے جو منظرِ عام پر آگئی۔

تفصیلات کے مطابق نیب کی انکوائری رپورٹ میں مونس الٰہی پر کرپشن اور منی لانڈرنگ کے الزامات ثابت ہونے کا عندیہ دیا گیا ہے۔ نیب کا دعویٰ ہے کہ پرویز الٰہی وزیر اعلیٰ پنجاب بنے تو اس کے فوراً بعد ہی مونس الٰہی کے اثاثوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

سپریم کورٹ میں عمران خان کی توشہ خانہ کیس پر اپیلوں کی سماعت

نیب کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ مونس الٰہی کے فرنٹ مین عظمت حیات اور سہیل اصغر ٹھیکوں کی مد میں کک بیکس لیتے تھے۔ مونس الٰہی نے جولائی 2022 سے اپنے بینک اکاؤنٹس میں بھاری رقوم جمع کرائیں جن میں ملکی و غیر ملکی کرنسی شامل تھی۔

جولائی 2022 کے بعد مونس الٰہی نے 7کروڑ 20لاکھ سے 384 کنال سے زائد اراضی خرید لی جس کی ادائیگی پر نیب حکام کو بظاہر کک بیکس اور رشوت کی رقم ہونے کا خدشہ ہے۔ مونس الٰہی پر اپنے والد کے وزیر اعلیٰ کے عہدے کا غلط استعمال کا الزام بھی ہے۔

مونس الٰہی نے مبینہ طور پر گجرات میں اپنے پسندیدہ ٹھیکیداروں کو ٹھیکے دلوائے اور رشوت وصول کی۔ نیب حکام کا کہنا ہے کہ مونس الٰہی بدعنوانی میں ملوث ہیں جبکہ ان کے والد پرویز الٰہی پہلے ہی سرکاری ٹھیکوں میں کک بیکس کے الزام میں نیب کی حراست میں ہیں۔

Related Posts