اسلام آباد :نیب نے پراجیکٹ ڈائریکٹرپسنی فش ہاربر اتھارٹی و دیگر کیخلاف بدعنوانی کاریفرنس دائر ،5انوسٹی گیشنز ، 11انکوائریز کی منظوری دیدی ہے جبکہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن مقدمات کے ملزمان کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔
تین سال سے زائد عرصہ میں 533ارب روپے عناصر سے برآمد کئے جو ریکارڈ کامیابی ہے،نیب ہیڈ کوارٹر اسلام آبادمیں ایک ڈائریکٹر کی سربراہی میں بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کیلئے سپیشل ڈیسک قائم کیا ہے،نیب دنیا کا واحد ادارہ ہے جس کیساتھ چین نے انسداد بد عنوانی کیلئے ایم او یو پر دستخط کئے جو ادارے کیلئے اعزاز کی بات ہے۔
قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا۔اجلاس میں حسین اصغر، ڈپٹی چیئرمین نیب،سید اصغر حیدر،پراسیکوٹر جنرل اکائونٹ بیلیٹی، نیب،ظاہر شاہ،ڈی جی آپریشنز، نیب اور دیگر سینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔
نیب کی یہ دیرینہ پالیسی ہے کہ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے بارے میں تفصیلات عوام کو فراہم کی جائیں جو طریقہ گزشتہ کئی سالوں سے رائج ہے جس کا مقصد کسی کی دل آزاری مقصود نہیں۔ نیب ایک انسان دوست ادارہ ہے جو قانون کے مطابق ہر شخص کی عزت نفس کا احترام کر نے پر سختی سے یقین رکھتا ہے۔نیب کی تمام انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی جاتی ہیں جوکہ حتمی نہیں ہوتیں۔
مزید پڑھیں:عمران خان ہی لیڈر ہیں، نذیر چوہان کا جہانگیر ترین گروپ سے علیحدگی کا اعلان