نیب نے 5انویسٹی گیشنز اور11انکوائریوں کی منظوری دیدی

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

NAB approved 5 investigations and 11 inquiries

اسلام آباد :نیب نے پراجیکٹ ڈائریکٹرپسنی فش ہاربر اتھارٹی و دیگر کیخلاف بدعنوانی کاریفرنس دائر ،5انوسٹی گیشنز ، 11انکوائریز کی منظوری دیدی ہے جبکہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن مقدمات کے ملزمان کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔

تین سال سے زائد عرصہ میں 533ارب روپے عناصر سے برآمد کئے جو ریکارڈ کامیابی ہے،نیب ہیڈ کوارٹر اسلام آبادمیں ایک ڈائریکٹر کی سربراہی میں بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کیلئے سپیشل ڈیسک قائم کیا ہے،نیب دنیا کا واحد ادارہ ہے جس کیساتھ چین نے انسداد بد عنوانی کیلئے ایم او یو پر دستخط کئے جو ادارے کیلئے اعزاز کی بات ہے۔

قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا۔اجلاس میں حسین اصغر، ڈپٹی چیئرمین نیب،سید اصغر حیدر،پراسیکوٹر جنرل اکائونٹ بیلیٹی، نیب،ظاہر شاہ،ڈی جی آپریشنز، نیب اور دیگر سینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔

نیب کی یہ دیرینہ پالیسی ہے کہ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے بارے میں تفصیلات عوام کو فراہم کی جائیں جو طریقہ گزشتہ کئی سالوں سے رائج ہے جس کا مقصد کسی کی دل آزاری مقصود نہیں۔ نیب ایک انسان دوست ادارہ ہے جو قانون کے مطابق ہر شخص کی عزت نفس کا احترام کر نے پر سختی سے یقین رکھتا ہے۔نیب کی تمام انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی جاتی ہیں جوکہ حتمی نہیں ہوتیں۔

مزید پڑھیں:عمران خان ہی لیڈر ہیں، نذیر چوہان کا جہانگیر ترین گروپ سے علیحدگی کا اعلان

نیب قانو ن کے مطابق تمام متعلقہ افراد سے بھی ان کا موقف معلوم کر نے کے بعدمزید تحقیقات کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرتا ہے تاکہ انصاف کے تمام تقاضوں کو پورا کیا جائے۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلا س میں منیر احمد پراجیکٹ ڈائریکٹرپسنی فش ہاربر اتھارٹی اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کاریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ملزمان پر مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سرکاری فنڈز میں خردبردکا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 412.18ملین روپے کا نقصان پہنچا۔

قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں 11 انکوائریز کی منظوری دی گئی۔جن میں سابق وزیر اعلی پنجاب،سابق ایم این اے، سابق کمشنربہاولپور اور دیگر،کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے افسران واہلکاران اور دیگر،سکندر عمرانی سابق ضلعی ناظم نصیر آباداور دیگر،علی احمد مینگل سابق سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ کوئٹہ اور دیگر،پاکستان سٹیٹ آئل کے اہلکاران اور دیگر، بلوچستان ریونیو اتھارٹی کوئٹہ کے افسرا ن واہلکاران اور دیگر، بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی اوستہ محمد ضلع جعفرآباد کی انتظامیہ اور دیگر،محکمہ جنگلات جھل مگسی ضلع جعفر آباد کی انتظامیہ اور دیگر،قیصر شبیر،فیصل شبیر ڈائریکٹرز میسرز شجاع آباد آئل ملز،میسرز شبیر فیڈ ملز اور میسرز شجاع آباد ویونگ ملز اور دیگر،وائس چانسلرخواجہ فرید یونیورسٹی رحیم یار خان اور دیگر،ایڈمنسٹریٹر،کمشنر میٹرو پولیٹن کارپوریشن ملتان اور دیگرکے خلاف انکوائریز کی منظوری شامل ہے۔

نیب نے گزشتہ تین سالسے زائد عرصہ میں 533 ارب روپے بلواسطہ اور بلاواسطہ طور پربدعنوان عناصر سے برآمد کئے جو کہ ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب بزنس کمیونٹی کی ملک کی ترقی کیلئے خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

چیئرمین نیب نے کراچی،لاہور،اور اسلام آباد کے علاوہ نیب ہیڈکوارٹرز میں بزنس کمیونٹی کے رہنماں سے ملاقات کی اور ان کے مسائل حل کرنے کیلئے نہ صرف فوری اقدامات اٹھاتے ہوئے انکم ٹیکس،سیلز ٹیکس اور انڈرانوائسنگ کے مقدمات ایف بی آر کو بھجوادئیے بلکہ نیب ہیڈ کوارٹر اسلام آبادمیں ایک ڈائریکٹر کی سربراہی میں بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کے لئے سپیشل ڈیسک قائم کیا جس پربزنس کمیونٹی کے رہنماؤں نے چیئرمین نیب جاوید اقبال کا شکریہ ادا کیا۔

Related Posts