کریمنل کورٹ کے جج کا قتل، چیف جسٹس کا ملک گیر سرچ آپریشن کا حکم

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو؛ ایرانی میڈیا)

ایران کے شہر شیراز میں صبح سویرے ایک اندوہناک واقعے میں معروف ایرانی جج احسان باقری کو دفتر جاتے ہوئے نامعلوم حملہ آوروں نے چاقو سے حملہ کر کے قتل کر دیا۔

ایرانی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق، 38 سالہ احسان باقری کریمنل کورٹ 2 کی شاخ نمبر 102 کے سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے۔ ان پر یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب وہ اپنے دفتر کی جانب روانہ تھے۔

عینی شاہدین کے مطابق، حملہ آوروں نے جج پر کسی نوکیلے یا بھاری ہتھیار سے وار کیا تاہم سرکاری سطح پر ہتھیار کی نوعیت کی تصدیق نہیں کی گئی۔

صوبائی عدلیہ کے سربراہ سید صدراللہ رجائی نسب نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

ایران کے چیف جسٹس غلام حسین محسنی نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتاری کے لیے ملک گیر سرچ آپریشن کا حکم دے دیا ہے۔

یاد رہے کہ جنوری 2025 میں بھی تہران میں دو سینئر ججوں علی رزینی اور محمد مقیسہ کو دفاتر میں فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا۔ اگرچہ ان واقعات کو آپس میں جوڑا نہیں گیا، لیکن عدلیہ پر پے در پے حملوں نے ایرانی نظامِ انصاف کے سیکیورٹی انتظامات پر سنگین سوالات اٹھا دیے ہیں۔

Related Posts