سیاست اور جمہوریت ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، جو حکومت کیلئے جدوجہد اور خود حکومتی نظام کی کامیابی سے عبارت ہیں۔ ایک جمہوری حکومت میں یہ ضروری ہے کہ عوام کو سیاسی عمل میں شامل کیا جائے، کیونکہ کسی بھی سیاسی نظام کا حتمی مقصد عوام کی خدمت کرنا ہوتا ہے۔
ضروری ہے کہ عوام ووٹ دے کر سیاسی عمل میں حصہ لیں اور ایسے امیدواروں کو منتخب کریں جن کے بارے میں وہ یقین رکھتے ہیں کہ ان کے مفادات کو بہتر طور پر پورا کریں گے۔
بدقسمتی سے پاکستان میں عوام کا اپنے لیڈروں سے جذباتی لگاؤ اکثر ان کی منطقی سوچ پر پردہ ڈال دیتا ہے۔ 75 سال سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود پاکستان کو اب بھی متعدد چیلنجز کا سامنا ہے جن میں دیوالیہ ریاست بننے کا خطرہ بھی شامل ہے۔ عوام کی اپنے قائدین سے غیر حقیقی توقعات اس مسئلے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ عوام کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ تبدیلی میں وقت اور محنت لگتی ہے جبکہ راتوں رات یہ تبدیلی لائی نہیں جاسکتی۔
ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے
بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا
پاکستان میں حالیہ واقعات انصاف اور قانون کی حکمرانی کی ضرورت کی واضح یاد دہانی کا کام کرتے ہیں۔ جلسے کے دوران پی ٹی آئی کے نوجوان کارکن کا مبینہ قتل ایک افسوسناک واقعہ ہے جس کی مکمل تحقیقات کی ضرورت ہے۔ صرف اس واقعے کی ذمہ داری سے انکار کرنے سے بات نہیں بنے گی۔ پولیس اور حکومت کو چاہیے کہ وہ مجرموں کی تلاش اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے سنجیدہ کارروائی کریں۔
انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار ہے اور ایسا نہیں ہونے دیا جا سکتا۔ حکومت کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ تحقیقات فوری اور شفاف طریقے سے کی جائیں اور قصورواروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ اس سے نہ صرف متاثرہ کے خاندان کو قربت ملے گی بلکہ یہ پیغام بھی جائے گا کہ جمہوری معاشرے میں ایسے واقعات کو برداشت نہیں کیا جاسکتا۔
جمہوری معاشروں کی خصوصیت ان کی تبدیلی کے مطابق ڈھالنے کی صلاحیت ہوتی ہے، جو ترقی اور نمو کے لیے ضروری ہے۔ بدقسمتی سے پاکستان تبدیلی کو قبول کرنے میں سست روی کا مظاہرہ کرتا آیا ہے اور اپنے شہریوں کو تعلیم اور صحت جیسی بنیادی ضروریات فراہم کرنے میں ناکامی کا سامنا بھی ہوا۔ اس صورتِ حال نے بہت سے پاکستانیوں کو اپنی مکمل صلاحیتوں کا ادراک کرنے اور ملکی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے سے روک دیا ہے۔
پاکستان میں حکمران طبقہ اپنے شہریوں کی صلاحیتوں اور ان پر تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال کے اثرات سے ہمیشہ آگاہ رہا ہے۔ تاہم انہوں نے ان سہولیات تک رسائی سے انکار کرنے کا انتخاب کیا تاکہ ان پر اپنا کنٹرول برقرار رکھا جا سکے۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ پاکستان پر ایک پسماندہ قوم کا لیبل لگا ہوا ہے اور اس کے لوگ ترقی اور پیشرفت کے لحاظ سے دیگر قوموں سے کہیں پیچھے رہ گئے ہیں۔
پی ٹی آئی کے نوجوان کارکن کا قتل ایک گھناؤنا جرم ہے جسے کسی طور پر جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔ اس کی موت کے ذمہ داروں کو ان کے اعمال کا جوابدہ ہونا چاہیے۔ حکومت کو پولیس کے کردار اور تفتیش سمیت کیس کے تمام پہلوؤں کے خلاف فوری اور مناسب کارروائی کرنی چاہیے۔ یہ ضروری ہے کہ انصاف فراہم کیا جائے اور جرم کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔