اشتعال انگیز تقریر کیس، بانئ متحدہ دہشتگردی کے دونوں الزامات سے بری

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اشتعال انگیز تقریر کیس، بانئ متحدہ دہشتگردی کے دونوں الزامات سے بری
اشتعال انگیز تقریر کیس، بانئ متحدہ دہشتگردی کے دونوں الزامات سے بری

لندن: برطانوی عدالت نے اشتعال انگیز تقریر کیس میں بانئ متحدہ کو دہشت گردی پر اکسانے کے دونوں الزامات میں بری کردیا ہے۔ عدالت میں سماعت کے دوران استغاثہ دہشت گردی کا جرم ثابت نہ کرسکا۔

تفصیلات کے مطابق بانئ متحدہ پر 22 اگست 2016 کو کی گئی 2 تقاریر کیلئے دہشت گردی پر اکسانے کے الزامات تھے، برطانوی جیوری نے فیصلہ بانئ متحدہ کے حق میں سنا دیا۔

یہ بھی پڑھیں:

برطانوی عدالت کا اہم فیصلہ، بانئ متحدہ کے زیرِ انتظام 6 ٹرسٹ کے اثاثے منجمد

بانئ متحدہ نے اپنی تقریر میں ایم کیو ایم کارکنان کو جیو سمیت دو دیگر نجی چینلز پر حملے کا کہا، جس پر کارکنان نجی چینل کے دفتر کی طرف جاگھسے اور خوب توڑ پھوڑ کی۔

کارکنان کو جرم پر اکسانے کیلئے کراؤن پراسیکیوشن سروس نے دہشت گردی ایکٹ کے تحت بانئ متحدہ کے خلاف مقدمہ درج کیا تاہم بانئ متحدہ گواہی کیلئے عدالت کے روبرو پیش نہ ہوئے۔

چار روز قبل جمعے کو وکلاء نے دلائل مکمل کیے۔ جیوری کو فیصلے کیلئے وقت دے دیا گیا۔ ڈاکٹر نکولا خان کے علاوہ پولیس کی انسدادِ دہشت گردی آفیسر انڈر ووڈ نے بھی گواہی دی۔

استغاثہ کا کہنا تھا کہ کارکنان کو دہشت گردی پر اکسانے والے بانئ متحدہ تھے، ایک شخص ہلاک ہوا، املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔ تمام تر الزامات کا برطانوی قانون کے تحت جائزہ لیا جائے۔

مقدمے کی سماعت 31 جنوری کو کنگسٹن کراؤن کورٹ میں شروع ہوئی جبکہ مقدمہ اکتوبر 2019 میں قائم کیا گیا تھا۔ 11 جون کے روز بانئ متحدہ کو گرفتار کر لیا گیا۔ 

وکیلِ صفائی نے کہا کہ بانئ متحدہ دہشت گرد نہیں، تقاریر سے حکومت اور رینجرز کو متاثر کرنے کی کوشش کی گئی، ملزم لبرل اور ترقی پسند ہے جو طالبان و داعش کے خلاف تھا۔

جیوری نے  بانئ متحدہ پر 22 اگست 2016 کو کی گئی 2 تقاریر کیلئے دہشت گردی پر اکسانے کے الزامات کا جائزہ لیتے ہوئے فیصلہ دیا کہ بانئ متحدہ پر دونوں الزامات ثابت نہیں ہوسکے۔ 

Related Posts