کراچی کے عائشہ منزل پل پر نو سال بعد بانی متحدہ قومی موومنٹ الطاف حسین کا بڑا بینر لگنے سے شہر میں ہلچل مچ گئی ہے۔
اس غیرمعمولی اقدام کے بعد عوام کی بڑی تعداد موقع پر پہنچ گئی، جس نے کراچی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو پریشانی میں ڈال دیا۔
الطاف حسین پر 2016 میں ریاست مخالف بیانات اور اشتعال انگیزی کے الزامات کے تحت پاکستان میں تقریر، کوریج اور سیاسی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ اس کے بعد ایم کیو ایم کی قیادت پاکستان منتقل ہوگئی، اور جماعت کے دھڑے بندی کا آغاز ہوا۔
@gems_official_real *کراچی کی فضاؤں میں بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کی انٹری*
عائشہ منزل پر بینر کی تنصیب اور عوامی ردعمل نے اس قیاس کو جنم دیا ہے کہ الطاف حسین دوبارہ سیاست میں فعال ہونے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ عوامی سطح پر اسٹبلشمنٹ اور الطاف حسین کے درمیان ممکنہ روابط کی بحالی کی چہ مگوئیاں بھی جاری ہیں۔
کراچی انتظامیہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے بینر ہٹانے کی کوشش کی، لیکن عوام کی بڑی تعداد کی موجودگی کے باعث فوری اقدامات ممکن نہ ہو سکے۔ اس پیشرفت نے کراچی کی سیاست میں ایک نیا موڑ پیدا کر دیا ہے، جس کے اثرات مستقبل میں واضح ہوں گے۔