پاکستان سمیت دنیا بھر میں عاشورۂ محرم کے جلوس نکالے گئے اور ذکرِ امام حسین علیہ السلام کیلئے مجالس منعقد کی گئیں جن کا سلسلہ دن بھر جاری رہے گا۔
کراچی میں عاشورۂ محرم کا جلوس نکالا گیا۔ عزاداروں کی بڑی تعداد نے جلوس میں شریک ہو کر ماتم اور ذکرِ حسین ؑ کیا۔
عزاداروں کی حفاظت کیلئے کراچی پولیس، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں اور افسران کو بڑی تعداد میں تعینات کیا گیا۔
ہر سال محرم الحرام اور عاشورہ کے جلوس میں ذوالجناح کی رونمائی ایک اہم روایت ہے۔ کراچی میں بھی ذوالجناح کی رونمائی ہر سال کی جاتی ہے۔
عراق میں کربلا کے مقام پر رفقائے امام حسین علیہ السلام اور شہدائے کربلا کی یادگار آج بھی مرجعِ خلائق ہے۔
صحرائے کربلا میں کسی دور میں دور دور تک کوئی ذی روح نظر نہیں آتا تھا لیکن آج کل ہر روز اور زیادہ تر محرم الحرام کے موقعے پر عوام کا جمِ غفیر نظر آتا ہے۔
بھارت میں بھی عاشورۂ محرم کے موقعے پر عاشورۂ محرم کے جلوس نکالے گئے اور عزاداروں نے ماتم کی رسم ادا کی۔
ایران میں عاشورۂ محرم کے موقعے پر جلسے جلوس دیدنی ہوتے ہیں۔ لوگ سینے پر ہاتھ رکھ غمِ حسین مناتے ہوئے نظر آتے ہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں جہاں جہاں عاشورۂ محرم منایا جاتا ہے، سبیلیں بھی لگتی ہیں جو شہدائے کربلا کی پیاس کی شدت کی یادگار ہیں۔
سبیل کے ساتھ ساتھ برصغیر پاک و ہند اور دیگر ممالک میں حلیم بھی عاشورۂ محرم کے دوران نذر و نیاز کیلئے خاص طور پر استعمال کی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تصویری تجزیہ: بارش کے بعد کراچی پانی پانی ہوگیا