کراچی: منظور کالونی میں دوسری منزل سے پھینکی جانیوالی بچی ماں کے ناجائز تعلقات کا شاخسانہ نکلی، گرفتار ماں نے گناہ چھپانے کیلئے نوزائیدہ بچی کو چھت سے پھینکنے کا اعتراف کرلیا۔
منگل کومنظور کالونی میں چند گھنٹوں پہلے پیدا ہونے والی نومولود بچی جسے دوسری منزل سے پھینکا گیا تھا، اس جرم میں گرفتار اس کی ماں نجمہ نے پولیس کو ابتدائی تفتیش میں بتایا کہ یہ اس کی ناجائز بچی تھی جس سے جان چھڑانے کے لیے باہر پھینک دیا تھا۔
تھانہ بلوچ کالونی پولیس نے مقدمہ نمبر362/2020 با جرم دفعہ338-B/201/34 ت پ درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی ہے، ملزمہ کے ساتھ اس کے باپ ممتاز علی کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
ملزمان منظور کالونی میں مکان نمبر42 گلی نمبر2 سیکٹر آئی میں رہائش پزیر تھے جہاں سے بچی کو پھینکا گیا تھا۔ ملزمہ نجمہ نے بتایا کہ یہ ناجائز بچی تھی اور اس گناہ کو چھپانے کے لیے میں نے یہ کیا تھا۔
نجمہ نے پولیس کو بیان دیا کہ میری رشتہ کی خالہ کا بیٹا شریف جو اسی محلے میں رہتا ہے اور شادی شدہ ہے وہ مجھے کئی بار ورغلا کر نامعلوم مقام پر لے جا چکا ہے، نجمہ نے بتایا کہ میں کئی بار شریف سے تنہائی میں ملتی رہی ہوں اور میری اس ناجائز بیٹی کا باپ شریف ہی ہے۔
پولیس نے شریف کا نام بھی شامل تفتیش کر لیا ہے اور جلد اس کی بھی گرفتاری متوقع ہے، نجمہ کے باپ ممتاز علی ولد غلام محمد نے بتایا کہ وہ ضلع نوب شاہ میں سانگھڑ سے تعلق رکھتے ہیں اور وہی ان کاآبائی علاقہ ہے۔
ممتاز نے بتایا کہ مجھے کچھ علم نہیں تھا کہ بچی کب پیدا ہوئی اور کب اسے پھینکا گیا تاہم بعد میں جب پولیس آئی تو بیٹی نے سب کچھ بتایا، بلوچ کالونی پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ درج ہونے کے بعد ملزمہ نجمہ کو میڈیکل لیگل کے لیے اسپتال روانہ کیا جا رہا ہے جبکہ میڈیکل رپورٹ کے بعد انویسٹی گیشن پولیس تمام تر تفصیل بتا سکے گی۔
ادھر بچی کو چھیپا ویلفیئر نے اپنی پناہ میں لے لیا ہے،نومولود سے متعلق رمضان چھیپا کا کہنا کہ وہ صحت مند ہے، تاہم اس کی دائیں آنکھ پر زخم آئے ہیں۔جب یہاں لایا گیا تو وہ بے ہوش تھی اسے جناح اسپتال میں ہوش میں لایا گیا تھا۔
مزید پڑھیں:کراچی میں چھت سے پھینکی جانیوالی نوزائیدہ بچی معجزانہ طور پر بچ گئی