اسلام آباد: پاکستان کو آئی ایم ایف (عالمی مالیاتی فنڈ) کی اگلی قسط ملنے میں مزید تاخیر کا خدشہ ہے، سرکاری وفد اور بین الاقوامی مالیاتی ادارے کے مابین مذاکرات جنوری میں ہوسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین معاشی معاملات تاخیر کا شکار ہیں۔ قرض کی اگلی قسط ملنے میں مزید تاخیر کا خدشہ سامنے آگیا۔ معیشت کے متعلق دونوں فریقین کے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
ملک میں فی تولہ سونے قیمت میں مزید اضافہ ہوگیا
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف دونوں کو اپنا اپنا مؤقف بدل کر ملکی مفادات کے متعلق سوچنا ہوگا۔ رواں برس پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہی کے بعد سیلاب متاثرین کی بحالی سب سے بڑا چیلنج ہے۔
سیلاب کے بعد پاکستان کی جانب سے جو معاشی اعدادوشمار پیش کیے گئے، ان سے آئی ایم ایف حکام متفق نہیں جبکہ حکومت اپنی رپورٹس میں تبدیلی کیلئے تیار نہیں۔ دونوں فریقین کے مابین مذاکرات آئندہ برس جنوری میں ہونے کا امکان ہے۔
دوسری جانب قرض کے حصول میں تاخیر کے باعث ملکی زرِ مبادلہ ذخائر میں مسلسل کمی ہورہی ہے جبکہ حکومت کی جانب سے مختلف ایل سیز کھولنے پر پابندی کے باعث برآمد کنندگان کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔