کورونا وائرس کی صورتحال اورمودی کا ایجنڈا

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

دیکھا جائے تو دنیا بھر کی حکومتیں اس وبائی مرض کے دوران سخت اقدامات کررہی ہیں، جبکہ ہندوستان کی حکومت نے ایک ارب سے زیادہ افراد کو کم سے کم تین ہفتوں تک گھروں پر رہنے پر مجبور کرکے سب سے بڑا لاک ڈاؤن نافذ کردیا ہے۔ عالمی بحران کے باوجود، مودی حکومت بالادست ہندوتوا کے ایجنڈے کے ساتھ کام کررہی ہے۔

دنیا کی توجہ کورونا وائرس کی طرف موڑ دی گئی ہے اور اسی دوران ہندوستان نے مقبوضہ کشمیر میں ڈومیسائل قانون میں ردوبدل کیا، جس سے بیرونی افراد کو اس علاقے میں مستقل رہائشی بننے کا موقع ملے گا۔ یہ وادی کی آبادی کو تبدیل کرنے کی ایک صریح کوشش ہے جو آٹھ ماہ سے زیادہ عرصے سے مواصلات کے تالے میں ہیں اور اس علاقے میں بھی کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔

پاکستان نے اس متنازعہ قانون کو عالمی قوانین اور معاہدوں کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے، دفتر خارجہ نے عالمی صحت کے بحران کے دوران اس مذموم کارروائی کو قابل مذمت قرار دیا ہے۔ جبکہ ہندوستان اپنی فاشسٹ پالیسیوں کو جاری رکھے ہوئے ہے۔عالمی برادری کی تمام توجہ Covid-19کے وبائی مرض پرہے اور ہندوستان اس کا فائدہ اٹھا رہا ہے۔

بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی نیمتعصبانہ تبصرے میں کہا کہ مسلمان مساوی قوم نہیں ہیں اس تمام صورتحال کے ذمہ دار مسلمان خود ہیں۔اس طرح کا بیان نہ صرف ہندوستانی آئین کی خلاف ورزی ہے بلکہ بنیادی انسانی حقوق اور آزادیوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے بی جے پی رہنما کے نسل پرستانہ تبصروں پرایک ویڈیو کلپ شیئر کیا جس کو ایک امریکی میڈیا چینل پرنشر کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اکیسویں صدی میں آر ایس ایس سے متاثر ہوکر بی جے پی قیادت مسلمانوں کے بارے میں اس طرح کی بات کر رہی ہے جس طرح نازیوں نے یہودیوں کے بارے میں بات کی تھی۔ وزیر اعظم نے بی جے پی کا بار بار نازیوں سے موازنا کیا۔

دیکھا جائے توگھریلو محاذ پر بھی اس وبائی مرض کے بارے میں ہندوستان کا ردعمل انتہائی مایوس کن رہا ہے کیوں کہ اس نے اچانک لاک ڈاؤن کا اعلان کیا، انتشار اور بڑے پیمانے پر غیر یقینی صورتحالپیدا کردی، مودی سرکار نے اتوار کے روز نو منٹ کے لئے تمام ملک کی لائٹس بند رکھنے کے لئے ایک مضحکہ خیز مہم متعارف کروائی تھی او ر لائٹس کی جگہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں یکجہتی کیلئے موم بتیاں جلائی گئیں۔

اب جب کہ دنیا صحت کی ہنگامی صورتحال کا مقابلہ کر رہی ہے، بھارت اپنے ہندوتوا کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہا ہے اور بے گناہ کشمیریوں کیلئے مزید پریشانیوں کا باعث بن رہا ہے۔ ہوسکتا ہے کہ کورونا وائرس پھیلنے سے بہت بری صورتحال بنے لیکن مودی حکومت نے پہلے ہی قوم پر برا سایہ ڈال دیا ہے۔

Related Posts