مودی، دہشت گرد تنظیم آر ایس ایس،آزادکشمیر پر حملہ کرنے کی حماقت نہ کریں، صدر آزاد کشمیر

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بھارت کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات کی کہانی بہت تلخ اور مایوس کن ہے،صدر آزاد کشمیر
بھارت کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات کی کہانی بہت تلخ اور مایوس کن ہے،صدر آزاد کشمیر

راولاکوٹ:آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی، دہشت گرد تنظیم آر ایس ایس آزادکشمیر پر حملہ کرنے کی حماقت نہ کریں کیونکہ اس خطہ میں بسنے والے اُن لوگوں کی اولاد ہیں جنہوں نے 1947میں مہاراجہ کشمیر کی فوج کو ہی نہیں بلکہ دہشت گرد ہندو تنظیموں کو بھی عبرت ناک شکست دے کر یہ خطہ آزادکرایا تھا۔

اگر بھارت نے حملہ کرنے کی غلطی دوہرائی تو کیپٹن حسین خان شہید اور اُن کے جانثار ساتھیوں کی اولاد اور خطہ پونچھ کے بہادر اور جری عوام اس پورے علاقے کو بھارتی فوج کا قبرستان اور آر ایس ایس کا شمشان گھاٹ بنا دیں گے۔

ان خیالات کا اظہا رانہوں نے بدھ کے روز بنجونسہ کے قریب میرال گلہ کے مقام پر 1947کی جنگ آزادی کے ہیڈ کوارٹر کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ اگر بھارت 1947ء میں ایک سازش کے تحت اپنی فوج کشمیر میں داخل نہ کرتا تو آج پوری ریاست جموں وکشمیر آزاد ہو کر پاکستان کا حصہ ہوتی لیکن ہم بھارت کو خبر دار کرتے ہیں کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں اپنا ظلم و ستم بند کرے۔

پاکستان اور آزادکشمیر کو جنگ کی دھمکیاں دینے سے باز آئے اور اگر بھارت نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو آزادکشمیر کے نوجوانوں کی رگوں میں اُن بہادر اور جری مجاہدوں کا خون دوڑ رہا ہے جنہوں نے خالی ہاتھ مہاراجہ کشمیر اور بھارت کی فوج کو شکست دے کر یہ خطہ آزادکرایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ آج بھی آزادکشمیر خصوصاً پونچھ کے عوام 1947ء کی تاریخ دوہرانے کا جذبہ اور حوصلہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام دو سو سال سے جنگ آزادی لڑ رہے ہیں اور یہ جنگ وہ اُس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک کشمیر اغیار کی غلامی سے مکمل آزادی حاصل نہیں کر لیتا۔

صدر نے کہا کہ ہمارے بزرگ اور بعض نوجوان اختلاف رائے کی بات کرتے ہیں تو میں اُن سے کہتا ہوں کہ وہ اختلاف ضرور کریں مگر کشمیر کی آزادی پر پوری کشمیری قوم یکجان اور یکسو ہو کر اپنا کردار ادا کرنے کے لئے تیار رہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بائیس کروڑ عوام ہمارے ساتھ کھڑے ہیں اور آزادکشمیر کے نوجوان بھی پاک فوج کے ساتھ مل کر تحریک آزادی کشمیر کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لئے تیار ہیں۔

صدر آزادکشمیر نے کہا کہ 1947میں جب ہم نے جنگ آزادی کا آغاز کیا تھا تو اُس وقت ہمارے پاس ہتھیار تھے اور نہ ہی وسائل لیکن ہمارے بزرگوں نے بغیر ہتھیاروں کے جنگ آزادی لڑی اور ایک منظم فوج کو شکست دی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ سات دہائیوں میں کشمیر کے تنازعہ پر چھ جنگیں لڑیں اور آج بھی کشمیر کی وجہ سے پاکستان نقصان اٹھا رہا ہے لیکن وہ کشمیریوں کی حمایت سے پیچھے ہٹنے کے لئے تیار نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور آزادکشمیر کا ہر بچہ، بوڑھا، جوان، مرد اور عورت جذبہ جہاد سے سرشار ہے اورکشمیر کی آزادی کے لئے ہر قسم کی قربانی دینے کے لئے تیار ہے۔ اس لئے بے ہمتی اور مایوسی کی باتیں چھوڑ کر کشمیر کی آزادی کے لئے ہم سب کو تیاری کرنی چاہیے۔

Related Posts