مودی سرکار کی جانب سے سنبھل کی تاریخی مسجد گرانے کی تیاری، مسلم کش فساد کا خطرہ

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
فوٹو فیس بک

بھارتی پولیس نے مسلم اکثریتی ریاست اتر پردیش کے علاقہ سنبھل میں بڑے پیمانے پر مسلم کش فساد کیلئے راہ ہموار کرنا شروع کر دیا ہے، جس کے باعث پورے بھارت کے مسلمانوں میں شدید بے چینی پائی جا رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق مقامی انتظامیہ کی سروے ٹیم جے شری رام کے نعرے لگانے والے ہندو انتہا پسندوں کے ہجوم کے ساتھ سروے کے لیے سنبھل کی تاریخی شاہی جامع مسجد پہنچی، جبکہ مسلم کمیونٹی کے لوگ سروے کے خلاف احتجاج کے لیے جمع ہوئے۔

اس موقع پر پولیس نے پرامن احتجاج کرنے والے مسلمانوں پر لاٹھی چارج کیا، جواب میں مشتعل ہجوم نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔ اس دنگے میں دو مسلمان پولیس کی فائرنگ سے مارے گئے، جبکہ متعدد زخمی ہیں، حکام نے مسجد کے اردگرد کا علاقہ سیل کر کے سکیورٹی کے مزید دستے تعینات کر دیئے ہیں۔
یاد رہے کہ اتوار کی صبح 5 بجے سے ہی جامع مسجد کے ارد گرد بیریگیڈ لگا کر بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی تھی۔ اس کے ساتھ ہی سنبھل شہر میں بڑے پیمانے پر پولیس کو بھی تعینات کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ یہ سروے کے نام پر بھارت کے طول و عرض میں ہندو انتہاپسندوں کے جھوٹے دعوؤں کی بنیاد پر تاریخی مسلم املاک اور تاریخی مساجد کو ہندو املاک ثابت کرکے گرانے کا سلسلہ جاری ہے۔ سروے کا مطلب ہی یہ ہوتا ہے کہ متعلقہ جگہ کو غیر قانونی قرار دے کر قبضہ کرلیا جائے۔

Related Posts