پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف 4 سال بعد وطن پہنچ گئے ہیں، مینار پاکستان پر منعقدہ پاور شو میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مشکل حالات سے باہر نکالیں گے۔
نواز شریف کا جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھاکہ نہ کبھی آپ نے مجھے دھوکا دیا ہے نہ میں نے کبھی آپ کو دھوکا دیا،آج کئی سالوں کے بعد آپ سے ملاقات ہورہی ہے، آپ سے میرا پیار کا رشتہ اپنی جگہ برقرار ہے، اس رشتے میں کوئی فرق نہیں آیا، میرا اور آپ کا رشتہ کئی دہائیوں سے چل رہا ہے۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ شہبازشریف اور مریم نواز کے خلاف کیسز بنائے گئے ہم نے لوڈشیڈنگ شروع نہیں کی،ختم کی، 2013 میں 18، 18 گھنٹے آپ کے گھروں میں بجلی نہیں آتی تھی، بجلی میں نے مہنگی نہیں کی بلکہ سستی کی۔
انہوں نے کہا کہ میں نے دن رات محنت کرکے ملک کے مسائل حل کیے، میرے خلاف جعلی کیسز بنائے گئے، جیلوں میں ڈالا گیا۔
نواز شریف نے کہا کہ یہ ہماراملک ہے، یہاں پیدا ہوا ہوں، پاکستان کی محبت میرے دل میں ہے، اینٹ کا جواب پتھر سے دوں، میں ایسا نہیں کرتا، مجھے 5 ارب ڈالر کی پیش کش تھی، وزارت خارجہ میں اس کا ریکارڈ موجود ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت کے لوگ ایک، ایک ارب ڈالر کی بھیک مانگ رہے تھے، دنیا کا طاقتور صدر مجھے کہہ رہا تھا دھماکے نہ کرنا لیکن ہم نے دھماکے کیے، میری جگہ کوئی اور ہوتا تو کیا وہ امریکی صدر کے خلاف آواز اٹھا سکتا تھا؟
نواز شریف نے کہا کہ میری والدہ اوربیگم میری سیاست کی نظرہوگئیں، میری بیگم کلثوم فوت ہوئیں تومجھے قیدخانے میں خبرملی، کچھ دکھ درد ایسے ہوتے ہیں جن کو انسان بھلا نہیں سکتا، کچھ زخم ایسے ہوتے ہیں جوکبھی نہیں بھرتے، جو پیارے آپ سے جدا ہوجائیں وہ دوبارہ نہیں ملتے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جیل سپرنٹنڈنٹ سے کہا میری لندن میں میرے بیٹے سے بات کرادو، اس نے میری بات نہیں کرائی، اس نے کہا ہمیں اجازت نہیں، میں اس کے کمرے سے اٹھ کر دوبارہ اپنے سیل میں چلا گیا اور سوچ میں مبتلا ہوگیا۔
نواز شریف نے کہا کہ بات کرانا اس کے لیے اتنا مشکل تھا، پھر ڈھائی گھنٹے بعد مجھے خبردی گئی آپ کی بیگم کلثوم اللہ کو پیاری ہوگئیں، مریم والدہ کے انتقال کا سن کربیہوش ہوگئیں، سچا پاکستانی ہوں ملک کی محبت میرے سینے میں موجود ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارا بیانیہ پوچھنا ہے تو اخلاقیات اور بڑوں کی عزت سے پوچھو، ہمارا بیانیہ پوچھنا ہے تو ترقیاتی کاموں سے پوچھو، دیکھیں خواتین کتنے احترام سے جلسے میں بیٹھی ہوئی ہیں۔