کراچی:کمشنر کراچی نے سندھ ہائی کورٹ میں جمع کروائی گئی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اب بھینسوں کی دیکھ بھال کے اخراجات بڑھ گئے ہیں، دودھ کی قیمتوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میں دودھ کی قیمتوں میں من مانے اضافے پر کمشنر کراچی اور دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت ہوئی۔
سندھ فوڈ اتھارٹی اور کمشنر آفس نے تحریری جواب جمع کرادیا۔اسسٹنٹ کمشنر اعجاز رند نے بتایا کہ اسٹیک ہولڈرز سے میٹنگ ہوچکی ہے، دودھ کی قیمتوں کا جلد تعین کرلیا جائے گا۔
سندھ فوڈ اتھارٹی نے بتایا کہ دودھ کی کوالٹی کوبہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔عدالت نے کمشنر کراچی اور دیگر سے قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے اقدامات کی رپورٹ بھی طلب کرلی ہے، عدالت نے فوڈ اتھارٹی اور کمشنر کراچی کے جواب پر درخواست گزار سے الجواب طلب کرلیا ہے۔
عدالت میں کمشنر کراچی کی جانب سے جمع کروائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کا اجلاس 28اکتوبر کو طلب کرلیا ہے،اجلاس میں اسٹیک ہولڈرز کی تجاویز پرغور کیا جائے گا۔
کمشنر کراچی نے بتایا کہ سال 2018 میں عدالتی حکم پر کراچی میں دودھ کی فی لیٹر قیمت 94 روپے مقرر کی گئی،2018 کی نسبت اب جانوروں کی دیکھ بھال اور چارے کے اخراجات میں اضافہ ہوچکا ہے۔
مزید پڑھیں:
ڈالر مہنگا ہونے سے عوام کا فائدہ، گورنر اسٹیٹ بینک نئی منطق لے آئے
ڈالر ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا ہے، وزیر داخلہ شیخ رشید