لیبیا کے ساحلی علاقے ال شاب کے قریب دو الگ الگ کشتی حادثات میں کم از کم 60 تارکینِ وطن ہلاک ہوگئے ہیں جن میں پانچ پاکستانی شہری بھی شامل ہیں۔بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرت (آئی او ایم) کے مطابق، یہ حادثات 12 اور 13 جون 2025 کو پیش آئے۔
12 جون کو ال شاب بندرگاہ کے قریب ایک کشتی الٹ گئی، جس کے نتیجے میں 21 افراد لاپتہ ہوگئے۔بعد ازاں پانچ افراد کو زندہ بچا لیا گیا جبکہ ہلاک ہونے والوں میں چھ اریٹریئنز (جن میں تین خواتین اور تین بچے شامل ہیں)، پانچ پاکستانی، چار مصری اور دو سوڈانی شہری شامل ہیں۔ چار دیگر افراد کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی۔
13 جون کو طبرق سے تقریباً 35 کلومیٹر مغرب میں ایک اور کشتی حادثہ پیش آیا، جس میں ایک فرد کو ماہی گیروں نے بچایا۔ اس زندہ بچ جانے والے شخص نے بتایا کہ 39 افراد سمندر میں غرق ہوگئے۔بعد ازاں تین لاشیں ساحل پر ملیں: دو 14 جون کو ام عقیقہ ساحل پر اور ایک 15 جون کو طبرق کے وسطی ساحل ال راملہ پر۔ شناختی کوششیں جاری ہیں، جن میں سوڈانی کمیونٹی کے ارکان کی مدد بھی شامل ہے۔
سال 2025 کے دوران اب تک کم از کم 743 افراد نے بحیرہ روم کے راستے یورپ جانے کی کوشش میں اپنی جان گنوا دی ہے جن میں سے 538 افراد مرکزی بحیرہ روم کے راستے پر ہلاک ہوئے۔ اس سے قبل، 12 اپریل کو بھی لیبیا کے ساحل پر کشتی الٹنے کے نتیجے میں چار پاکستانی شہری ہلاک ہوئے تھے۔
بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرت (آئی او ایم) کے مشرقِ وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے علاقائی ڈائریکٹر عثمان بل بیسی نے کہا ہے کہ دسیوں افراد کی ہلاکت اور پورے خاندانوں کا غم میں ڈوبنا ایک سنگین صورتِ حال ہے۔
انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ تلاش اور بچاؤ کی کارروائیوں کو بڑھایا جائے اور زندہ بچ جانے والوں کے لیے محفوظ اور قابلِ پیش گوئی انخلا کی ضمانت دی جائے۔
پاکستانی وزارتِ خارجہ نے اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کرائسس مینجمنٹ یونٹ کو فعال کیا ہے اور پاکستانی سفارت خانے کے ذریعے ہلاک شدگان کی شناخت اور ان کے اہلِ خانہ سے رابطہ کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔