پی ٹی آئی دور میں میگا پراجیکٹ صفر، حکومت نے ریکارڈ قرضے لیے۔زاہد حسین

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

معیشت کی باگ ڈور نااہلوں کو دی گئی تو ملک دیوالیہ ہوجائیگا۔زاہد حسین
معیشت کی باگ ڈور نااہلوں کو دی گئی تو ملک دیوالیہ ہوجائیگا۔زاہد حسین

چیئرمین نیشنل بزنس گروپ پاکستان اور پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچؤلز فورم کے صدر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے دور میں کوئی میگا پراجیکٹ شروع نہیں ہوسکا جبکہ حکومت نے ریکارڈ قرضے لیے۔

تفصیلات کے مطابق میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے گفتگو کے دوران کہا کہ پی پی پی نے اپنے دور میں 6000ارب کے قرض کو 5سال میں 16000 ارب تک پہنچایا۔ اوسطاً ہر روز 5 ارب روپے قرض لیا گیا۔ پھر ن لیگ نے 2013 سے اقتدار سنبھالا۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستان اور جنوبی امریکی ریاستوں کے درمیان تجارت میں ریکارڈ اضافہ

نیشنل بزنس گروپ کے چیئرمین نے کہا کہ ن لیگ نے 2013 سے 5سالہ دورِ حکومت میں 16000 ارب کا قرض 30000 ارب تک پہنچایا۔ اوسطاً روزانہ 8000 ارب قرض لیا گیا تاہم اس دور میں سی پیک شروع ہوا اور لاء اینڈ آرڈر بحال ہوا۔

ن لیگی دور کی تعریف کرتے ہوئے میاں زاہد حسین نے کہا کہ بجلی اور گیس کے نئے منصوبے نہ صرف شروع ہوئے بلکہ مکمل بھی کیے گئے۔ ملک بھر میں موٹر ویز اور اکنامک زونز کا جال بچھا دیا گیا۔ جی ڈی پی 1 سے 5.8 فیصد کی سطح پر پہنچایا گیا۔

تحریکِ انصاف کے دور پر روشنی ڈالتے ہوئے پاکستان بزنس مین فورم کے صدر نے کہا کہ 2018 سے شروع ہونے والے دور میں 30 ہزار ارب کا قرض 50 ہزار ارب سے زائد کردیا گیا۔ روزانہ اوسطاً 17 ارب روپے کا قرض لیا گیا جو ایک ریکارڈ ہے۔

پی ٹی آئی کے دور کے متعلق میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ کوئی نیا میگا منصوبہ شروع نہیں کیا جاسکا۔ تحریکِ انساف نے ماضی کی ہر حکومت کے مقابلے میں قومی مسائل زیادہ ضائع کیے۔ ناقص گورنس سے ملکی معیشت آئی سی یو میں پہنچ گئی۔

عمران خان حکومت کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے میاں زاہد حسین نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ اہم فیصلوں میں تاخیر کی جس سے روپیہ بری طرح متاثر، مہنگائی میں ہوش ربا اضافہ اور آئی ایم ایف سے وعدہ خلافیاں جاری رہیں۔

پاکستان بزنس مین فورم کے صدر نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام معطل ہونے سے قرضوں کی ادائیگی رک گئی جس سے معیشت مزید کمزور ہوئی۔ نئی حکومت کو یہ تمام مسائل بھگتنے ہوں گے۔ شہباز شریف منجھے ہوئے اور آزمودہ کار منتظم ہیں۔

بزنس مین فورم کے صدر میاں زاہد حسین نے کہا کہ ہم نئی حکومت سے امید کرتے ہیں کہ مہنگائی، بجلی کے نرخ اور گردشی قرض کم کیا جائے گا۔ ناکام سرکاری اداروں کو پرائیویٹائز کیا جائے گا اور کاروباری برادری کو عزت دی جائے گی۔ 

Related Posts