بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اسپتالوں میں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف میڈیکیٹڈ کٹس فراہم نہ کیے جانے کےباعث کورونا وائرس سے عدم تحفظ کا شکارہے۔
کے ایم سی کے سب سے بڑے ہسپتال عباسی شہید میں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف نے میڈیکل کٹس کی عدم فراہمی کے باوجود اپنی حفاظت کیلئے فرائض کی ادائیگی کے دوران پلاسٹک بیگز کی کٹ بنا کر پہن لی ہے۔
پیرا میڈیکل اسٹاف اور عملے نے متعدد بار انتظامیہ سے شکایت کی کہ انہیں کٹس فراہم کی جائیں تاہم انتظامیہ مسلسل ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے اور کے ایم سی کے ہسپتالوں میں ڈاکٹرز و پیرا میڈیکل اسٹاف کو کورونا وائرس کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔
پلاسٹک کی تھیلیاں پہنے ہوئے تصویریں سوشل میڈیا پر جاری ہو گئیں جن میں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف ، آئی سی یو میں میڈیکل کٹس کی عدم فراہمی کے باعث پلاسٹک کی تھیلیاں استعمال کر رہے ہیں جبکہ ان کی صحت اور زندگیاں خطرے میں پڑ چکی ہیں۔
کراچی کے شہریوں نے حکومتِ سندھ ، میئر کراچی او ر سینئر دائریکٹر ہیلتھ سروسز کے ایم سی سے مطالبہ کیا ہے کہ کے ایم سی کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی قیمتی زندگیاں بچانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں اور انہیں مکمل کٹس فراہم کی جائیں۔
اس حوالے سے سینئر ڈائریکٹر ہیلتھ کے ایم سی ڈاکٹر سلمیٰ کوثر نے ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ تصویریں جو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں کسی کی شرارت ہے جبکہ عباسی ہسپتال سمیت تمام ہسپتالوں میں میڈیکل کٹس فراہم کر چکے ہیں اور وہ استعمال بھی ہو رہی ہیں۔
سینئر ڈائریکٹر کے ایم سی نے کہا کہ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو وہ تمام سہولیات فراہم کر رہے ہیں جن کی انہیں ضرورت ہے۔ پلاسٹک کی تھیلیاں استعمال کرنے والے دراصل اسٹوڈنٹس ہیں جنہوں نے اپنے شوق میں پلاسٹک کی تھیلیوں کا لباس بنا کر پہنا۔
ڈاکٹر سلمیٰ کوثرت نے کہا کہ شوق شوق میں پلاسٹک کی تھیلیوں کا لباس بنا کر پہننے والوں نے اپنی تصویریں بنا کر سوشل میڈیا پر جاری کر دی ہیں جنہیں بعض لوگوں نے منفی بنا کر پیش کیا ہے۔