ڈاکوٹا جانسن کی مٹیریلسٹز جدید ڈیٹنگ انڈسٹری پر تنقیدی فلم، ٹریلر دیکھیں

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
Materialists: A Sharp Critique of Modern Dating Industry
Collider

فلم مٹیریلسٹز جو 16 جون کو سینما گھروں کی زینت بننے جا رہی ہے، ہالی ووڈ کی رومانوی خیالی دنیا اور جدید ڈیٹنگ انڈسٹری پر ایک گہرا اور تنقیدی تبصرہ پیش کرتی ہے۔

یہ فلم ان افراد کے دل کی آواز ہے جو ڈیٹنگ سروسز کی چالاک چالوں سے تنگ آ چکے ہیں اور ایک سچی، بے نقاب حقیقت کی تلاش میں ہیں۔

ڈاکوٹا جانسن فلم میں “لوسی” کا کردار ادا کر رہی ہیں، جو ایڈور نامی فرضی میچ میکنگ ایجنسی میں کام کرتی ہیں۔ وہ نو کامیاب شادیوں کا کریڈٹ اپنے نام رکھتی ہیں مگر خود اب تک تنہا ہیں۔

ایک شادی کی تقریب میں وہ دلہے کے بھائی “ہیری” (پیڈرو پاسکل) سے ملتی ہیں، جو انہیں ڈیٹ کی پیشکش کرتا ہے۔

ابتدا میں وہ اسے ممکنہ کلائنٹ سمجھتی ہیں مگر جلد ہی معاملہ کسی اور سمت بڑھنے لگتا ہے۔ اسی دوران ان کا سابق محبوب “جان” (کرس ایوانز)، جو اب ویٹر بن چکا ہے، لوسی کی زندگی میں دوبارہ آ جاتا ہے اور اس کے جذباتی خول میں دراڑیں ڈالنے لگتا ہے۔

فلم محبت کو کاروبار بنانے کے عمل کو کھلے عام تنقید کا نشانہ بناتی ہے۔ لوسی اپنے کلائنٹس کو محض ایک پراڈکٹ کی طرح دیکھتی ہے، ان کی آمدنی، نوکری اور ظاہری شکل کو بنیاد بنا کر تعلقات ترتیب دیتی ہے لیکن اکثر اس کی یہ حسابی کوششیں ناکام ہو جاتی ہیں۔

 

ایک سین میں وہ ایک 39 سالہ بزنس ویمن کو غلط انداز میں پیش کرتی ہے، یہ سمجھے بغیر کہ معاشرہ عمر، قد، اور جھڑتے بالوں جیسے عناصر پر کتنی سخت رائے رکھتا ہے۔

یہ فلم واضح کرتی ہے کہ سرمایہ دارانہ نظام اور انسانی تعلقات میں ہمیشہ ایک کشمکش رہی ہے۔ کلائنٹس مخصوص معیار مانگتے ہیں کیونکہ وہ اس کے عوض ادائیگی کر رہے ہوتے ہیں، مگر یہی ڈیٹنگ کمپنیاں ان کی کمزوریوں سے فائدہ اٹھا کر انہیں غیر تسلی بخش رشتوں میں دھکیل دیتی ہیں۔

فلم ایک حساس موضوع کو بھی اجاگر کرتی ہے کہ جب محبت کو مصنوعی طور پر ترتیب دیا جائے تو نتائج خطرناک ہو سکتے ہیں۔

ایک موقع پر لوسی ایک مرد کلائنٹ کے کردار کو صحیح انداز میں پرکھ نہیں پاتی، جس سے ایک خاتون کلائنٹ کو خطرے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس سے یہ پیغام ملتا ہے کہ ڈیجیٹل ڈیٹا اور الگوردمز ہر انسان کے اندر چھپے سچ کو نہیں پہچان سکتے۔

فلم کا مزاج تنقیدی ہے، مگر ہدایتکارہ “سلین سانگ” نے ہر کردار میں انسانیت اور ہمدردی کی جھلک رکھی ہے۔ وہ یہ پیغام دیتی ہیں کہ چاہے ڈیٹنگ ایپس ہوں یا مہنگی سروسز، سبھی میں ایک خالی پن ہے۔ اصل رشتہ اس وقت بنتا ہے جب دو لوگ بغیر کسی فریب، دکھاوے یا ڈیجیٹل شور کے، ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزاریں۔

ڈاکوٹا جانسن نے لوسی کے جذباتی تضادات کو نہایت باریکی سے پیش کیا ہے۔ پیڈرو پاسکل نے ہیری کے کردار میں دلکشی اور گہرائی کو متوازن انداز میں نبھایا ہے، جبکہ کرس ایوانز نے جان کے کردار کو کمال کی سنجیدگی اور جذباتی بے باکی کے ساتھ ادا کیا ہے۔