سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی کی والد کی تیمارداری کے لیے دی گئی درخواستِ ضمانت پر آج لاہور ہائی کورٹ میں سماعت ہوگی۔
چوہدری شوگر ملز کیس میں گرفتار مریم نواز نے اپنی ضمانت کی درخواست میں یہ مؤقف اختیار کیا ہے کہ میرے والد کی حالت تشویش ناک اور تیمار داری بے حد ضروری ہے، اس لیے ضمانت پر رہائی عطا کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: قوم اور نواز شریف مل کر کشمیر کو پاکستان کا حصہ بنائیں گے، شہباز شریف
لاہور ہائی کورٹ میں معزز ججز کا دو رکنی بینچ چوہدری شوگر ملز کیس کی سماعت کرے گا، جبکہ عدالت نے نیب سے جواب طلب کررکھا ہے جبکہ گزشتہ سماعت میں عدالت نے استفسار کیا تھا کہ کیا مریم نواز کو والد سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی؟
سماعت کے دوران وکیل صفائی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اجازت دینے کے باوجود بعد ازاں انہیں واپس جیل لے جایا گیا جبکہ مریم نواز نواز شریف کی اولادوں میں سے واحد شخصیت ہیں جو پاکستان میں ہیں۔
نیب پراسیکیوٹر نے ضمانت کے خلاف دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایسا کوئی قانون نہیں ہے کہ قیدی کو والدین کی تیمارداری کے لیے ضمانت دی جائے، تاہم ضمانت کے حوالے سے کوئی واضح فیصلہ سامنے نہ آسکا۔
یاد رہے کہ 3 روز قبل سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو کوٹ لکھپت جیل سے طبی معائنے کے لیے سروسز اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
مریم نواز کو نواز شریف کے ساتھ والے روم میں رکھا جائے گا، اسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ گورنر پنجاب چوہدری سرور اور وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی مشاورت سے کیا گیا۔
مزید پڑھیں: مریم نواز ایک بار پھر کوٹ لکھپت جیل سے سروسز اسپتال منتقل