سوڈان میں حکومت برطرف، مارشل لاء نافذ، وزراء گرفتار

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

martial law enforced in sudan

خرطوم: سوڈان میں فوج نے حکومت کوبرطرف کرکے ملک میں مارشل لاء لگاکروزراء کوگرفتارکرلیا، انٹرنیٹ اور فون سروس منقطع کر دی گئی۔

میڈیارپورٹس کے مطابق سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں وزیر اعظم عبداللہ حمدوک کی حکومت کے متعدد وزرا کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ عسکری فورس نے چار وزرا کے علاوہ خود مختار کونسل کے شہری رکن محمد الفکی کو بھی حراست میں لے لیا۔

گرفتار ہونے والوں میں کابینہ کے امور کے وزیر خالد عمر یوسف، وزیر اعظم عبداللہ حمدوک کے مشیر برائے ذرائع ابلاغ فیصل محمد صالح اور وزیر صنعت ابراہیم الشیخ کے علاوہ 3 سیاسی جماعتوں کے ذمے داران بھی شامل ہیں۔ یہ جماعتیں سوڈانی کانگریس پارٹی، البعث العربی پارٹی اور یونینسٹ ایسوسی ایشن ہیں۔

ادھر یہ خبریں بھی آ رہی ہیں کہ وزیر اعظم عبداللہ حمدوک کے گھر کا محاصرہ کیے جانے کے بعد انہیں نظر بند کر دیا گیا ہے۔ العربیہ کی نامہ نگار کے مطابق حمدوک کی رہائش گاہ کے سامنے عسکری نفری دیکھی جا رہی ہے۔فیس بک پر سوڈانی پروفیشنل ایسوسی ایشن کی جانب سے کال دی گئی کہ حکومت اور سول اتھارٹی کی حمایت میں عوام سڑکوں پر نکل آئیں۔

ایسوسی ایشن نے اپنے ایک بیان میں اس طرح کی خبروں کی تصدیق کی کہ اقتدار پر قبضے کے لیے عسکری نقل و حرکت دیکھی جا رہی ہے۔ مزید یہ کہ کسی بھی فوجی انقلاب کا مقابلہ کرنے کے لیے سوڈان کے تمام شہروں میں عوام باہر نکل آئیں۔

مزید پڑھیں:فوج کی بغاوت، سوڈان کے وزیر اعظم کو گھر میں نظر بند کردیا گیا

بعد ازاں دارالحکومت خرطوم کی سڑکوں پر غصے میں بپھرے ہوئے درجنوں مظاہرین کو دیکھا گیا۔ یہ لوگ وزرا کی گرفتاری کی مذمت کر رہے تھے۔ مشتعل افراد نے ٹائر بھی جلائے۔عرب ٹی وی نے حالیہ جاری نقل و حرکت کو شہری حکومت کا تختہ الٹنے جیسا قرار دیا۔

انہوں نے بتایا کہ توقع ہے کہ خود مختار کونسل کے سربراہ عبدالفتاح البرہان آج کسی وقت بیان جاری کریں گے جس میں ملک کے موجودہ حالات کی تفصیلات بتائی جائیں گی۔

واضح رہے کہ تازہ ترین گرفتاریاں وزیر اعظم عبداللہ حمدوک اور عبدالفتاح البرہان کے درمیان ملاقات کے بعد سامنے آئی ہیں۔ ملاقات میں براعظم افریقہ کے لیے امریکی ایلچی جیفری ویلٹمین کی تجاویز زیر بحث آئیں۔

یاد رہے کہ گذشتہ ماہ ستمبر میں انقلاب کی ناکام کوشش کے بعد سے حکومت میں شامل شہری اور عسکری حکام کے بیچ تنا میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

Related Posts