خرطوم: سوڈان میں فوج نے حکومت کوبرطرف کرکے ملک میں مارشل لاء لگاکروزراء کوگرفتارکرلیا، انٹرنیٹ اور فون سروس منقطع کر دی گئی۔
میڈیارپورٹس کے مطابق سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں وزیر اعظم عبداللہ حمدوک کی حکومت کے متعدد وزرا کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ عسکری فورس نے چار وزرا کے علاوہ خود مختار کونسل کے شہری رکن محمد الفکی کو بھی حراست میں لے لیا۔
گرفتار ہونے والوں میں کابینہ کے امور کے وزیر خالد عمر یوسف، وزیر اعظم عبداللہ حمدوک کے مشیر برائے ذرائع ابلاغ فیصل محمد صالح اور وزیر صنعت ابراہیم الشیخ کے علاوہ 3 سیاسی جماعتوں کے ذمے داران بھی شامل ہیں۔ یہ جماعتیں سوڈانی کانگریس پارٹی، البعث العربی پارٹی اور یونینسٹ ایسوسی ایشن ہیں۔
ادھر یہ خبریں بھی آ رہی ہیں کہ وزیر اعظم عبداللہ حمدوک کے گھر کا محاصرہ کیے جانے کے بعد انہیں نظر بند کر دیا گیا ہے۔ العربیہ کی نامہ نگار کے مطابق حمدوک کی رہائش گاہ کے سامنے عسکری نفری دیکھی جا رہی ہے۔فیس بک پر سوڈانی پروفیشنل ایسوسی ایشن کی جانب سے کال دی گئی کہ حکومت اور سول اتھارٹی کی حمایت میں عوام سڑکوں پر نکل آئیں۔
ایسوسی ایشن نے اپنے ایک بیان میں اس طرح کی خبروں کی تصدیق کی کہ اقتدار پر قبضے کے لیے عسکری نقل و حرکت دیکھی جا رہی ہے۔ مزید یہ کہ کسی بھی فوجی انقلاب کا مقابلہ کرنے کے لیے سوڈان کے تمام شہروں میں عوام باہر نکل آئیں۔
مزید پڑھیں:فوج کی بغاوت، سوڈان کے وزیر اعظم کو گھر میں نظر بند کردیا گیا