پاکستان میں رواں سال بھی آم کی فصل متاثر، پیداوار 20 فیصد تک کم رہنے کا خدشہ

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی: پاکستان میں آم کی فصل کو رواں سال بھی موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا سامنا ہے۔

سرپرست اعلیٰ فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹرز (پی ایف وی اے) وحید احمد کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کی وجہ سے پیداوار 20 فیصد کمی سے 14 لاکھ 40 ہزار میٹرک ٹن تک محدود رہے گی۔

وحید احمد نے کہا کہ موسم سرما دیر تک رہنے اور گرمیوں کی تاخیر سے آمد کی وجہ سے آم کی پیداوار کم ہونے کے ساتھ آم کے باغات میں بیماریوں سے مقابلہ کرنے کی صلاحیت بھی کم ہورہی ہے۔ موسم کا پیٹرن تبدیل ہونے سے آم کی فصل براہ راست متاثر ہورہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

سندھ حکومت کی پبلک ٹرانسپورٹرز کو کرایوں میں کمی کرنیکی ہدایت

انہوں نے تحقیقی اداروں اور زراعت کے صوبائی محکموں پر زور دیا کہ آم کے فارمرز کو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے بچنے کے لیے وسائل اور آگہی فراہم کی جائے۔

اُن کا کہنا تھا کہ رواں سیزن آم کی ایکسپورٹ کا ہدف ایک لاکھ پچیس ہزار میٹرک ٹن مقرر کیا گیا ہے جس کے پورا ہونے کی صورت میں پاکستان کو 10 کروڑ ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوگا۔ آم کی ایکسپورٹ 20مئی سے شروع کی جائیگی۔

واضح رہے کہ پاکستان میں 70 فیصد آم پنجاب میں پیدا ہوتا ہے جبکہ آم کی مجموعی پیداوار میں سندھ کا حصہ 29 فیصد اور کے پی کے کا حصہ ایک فیصد ہے۔

پاکستان سے 50 فیصد آم سمندری راستے سے ایکسپورٹ کیا جاتا ہے جبکہ 35 فیصد زمینی اور 15 فیصد آم فضائی راستے سے ایکسپورٹ کیا جاتا ہے۔خلیجی ممالک، ایران اور وسط ایشیائی ممالک اور برطانیہ پاکستانی آم کے بڑے خریدار ہیں دیگر اہم منڈیوں میں یورپ، کینیڈا، امریکا اور جاپان شامل ہیں۔

Related Posts