نریندر مودی مقبوضہ کشمیر میں اپنی مرضی کا وزیر اعلیٰ چاہتے ہیں۔ملیحہ لودھی

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ملیحہ لودھی

سابق سفیر ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی مقبوضہ کشمیر میں اپنی مرضی کا وزیرِ اعلیٰ لانا چاہتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے مظلوم کشمیریوں کے خلاف فیصلہ آنے پر ردِ عمل دیتے ہوئے سابق سفیرِ پاکستان ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ نے کشمیریوں کو ان کے حق سے محروم کیا۔

[visual-link-preview encoded=”eyJ0eXBlIjoiaW50ZXJuYWwiLCJwb3N0IjoxODMxODEsInBvc3RfbGFiZWwiOiJQb3N0IDE4MzE4MSAtINio2r7Yp9ix2KrbjCDYs9m+2LHbjNmFINqp2YjYsdm5INmG25Ig2KzZhdmI2rog2Ygg2qnYtNmF24zYsSDaqduMINii2KbbjNmG24wg2K3bjNir24zYqiDZvtixINmF2KrYudi12KfZhtuBINmB24zYtdmE24Eg2LPZhtin2K/bjNinIiwidXJsIjoiIiwiaW1hZ2VfaWQiOjExODMyMywiaW1hZ2VfdXJsIjoiaHR0cHM6Ly9tbW5ld3MudHYvdXJkdS93cC1jb250ZW50L3VwbG9hZHMvMjAyMi8wNC9pbmRpYW4tc2MtMzAweDI1MC5qcGciLCJ0aXRsZSI6Itio2r7Yp9ix2KrbjCDYs9m+2LHbjNmFINqp2YjYsdm5INmG25Ig2KzZhdmI2rog2Ygg2qnYtNmF24zYsSDaqduMINii2KbbjNmG24wg2K3bjNir24zYqiDZvtixINmF2KrYudi12KfZhtuBINmB24zYtdmE24Eg2LPZhtin2K/bjNinIiwic3VtbWFyeSI6Itio2r7Yp9ix2KrbjCDYs9m+2LHbjNmFINqp2YjYsdm5INmG25Ig2KzZhdmI2rog2Ygg2qnYtNmF24zYsSDaqduMINii2KbbjNmG24wg2K3bjNir24zYqiDZvtixINmF2KrYudi12KjYp9mG24Eg2YHbjNi12YTbgSDYs9mG2Kcg2K/bjNinINuB25LblCIsInRlbXBsYXRlIjoic3BvdGxpZ2h0In0=”]

اپنے بیان میں سابق سفیر ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کے بارے میں ہمیشہ حق اور اصول کی بات کی۔ بھارتی عدالت مظلوم کشمیریوں کو شہید کرنے والوں کو رہائی کا پروانہ دے دیا کرتی ہے۔

آج سے 4 سال قبل 5 اگست 2019ء کو مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت بدل کر کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ دئیے۔ ملیحہ لودھی کا آج دئیے گئے بیان میں کہنا تھا کہ مودی کا پلان ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں اپنی مرضی کا وزیر اعلیٰ لے کر آئیں۔

یاد رہے کہ آج بھارتی سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت پر متعصبانہ فیصلہ سنا دیا جس میں نریندر مودی حکومت کے 5اگست کے فیصلے کی تائید کرتے ہوئے قرار دیا گیا کہ آرٹیکل 370 کشمیر کی بھارت میں شمولیت نہیں روکتا۔

بھارت میں انصاف ہار گیا، نریندر مودی کی متعصبانہ سوچ کو فاتح قرار دے دیا گیا۔ بھارتی سپریم کورٹ نے آرٹیکل 370 کو عارضی اقدام قرار دیتے ہوئے مودی حکومت کی طرح جموں و کشمیر کو بھارت کا اٹوٹ انگ بھی کہا۔

Related Posts