مدینہ واقعہ، فواد چوہدری نے درج مقدمات پر اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مدینہ واقعہ، فواد چوہدری نے درج مقدمات پر اسلام آباد ہئی کورٹ سے رجوع کر لیا
مدینہ واقعہ، فواد چوہدری نے درج مقدمات پر اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: سابق وزیر اطلاعات اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری نے توہین مذہب قوانین کے تحت پارٹی کی قیادت کے خلاف درج مقدمات کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

یہ مقدمات کچھ پاکستانی زائرین کی جانب سے گزشتہ ہفتے مسجد نبوی کے دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے وفد کے خلاف نعرے بازی کے بعد درج کیے گئے تھے۔

حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ اس سارے واقعے کی منصوبہ بندی پی ٹی آئی کی قیادت نے کی تھی۔ تاہم، پی ٹی آئی رہنماؤں نے ایسے دعوؤں کی تردید کی اور کہا کہ یہ واقعہ ایک ردعمل تھا اور عوام کے غصے کی عکاسی کرتا ہے۔

فوادچوہدری کی جانب سے پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم ایڈووکیٹ فیصل فرید اور ایڈووکیٹ علی بخاری نے درخواست دائر کی۔ ہائی کورٹ کے اسسٹنٹ رجسٹرار اسد خان نے درخواست موصول ہونے کی تصدیق کی۔

درخواست میں فواد چوہدری نے ہائی کورٹ سے استدعا کی کہ وہ پولیس اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) سمیت ریاستی حکام کو ’درخواست گزار اور اس کے ساتھیوں کو غیر قانونی طور پر ہراساں کرنے کو فوری طور پر بند کرنے‘ کے لیے ہدایات جاری کرے۔

انہوں نے مسجد نبوی میں مبینہ توہین کے معاملے پر درخواست گزار اور دیگر کے خلاف ملک کے مختلف حصوں میں درج تمام ایف آئی آرز کے ریکارڈ پر جگہ کا تعین کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے ہائی کورٹ سے درخواست کی کہ پولیس اور ایف آئی اے کو ”پرائیویسی کی خلاف ورزی اور بے عزتی کرنے سے روکا جائے، درخواست گزار کے خاندانوں اور گھر والوں کی عزت کی جائے اور ان کے تقدس کو برقرار رکھا جائے”۔

حکام کو ”درخواست گزار کو ان کے خلاف فوجداری مقدمات کے اندراج کی وجوہات سے آگاہ کرنا چاہیے، تاکہ ان کے بنیادی حقوق کو یقینی بنایا جا سکے۔

عمران، پی ٹی آئی رہنماؤں پر مقدمہ درج:

ایک روز قبل، فیصل آباد پولیس نے مسجد نبوی کے واقعے کے تناظر میں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اور پارٹی کے بعض اہم رہنماؤں سمیت 150 سے زائد افراد کے خلاف ’توہین رسالت کے قوانین‘ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔

فیصل آباد کے رہائشی شکایت کنندہ محمد نعیم نے پی ٹی آئی کے اعلیٰ رہنماؤں اور عمران خان کے قریبی ساتھیوں کو نامزد کیا جن میں فواد چوہدری،شہباز گل، قاسم سوری، صاحبزادہ جہانگیر، انیل مسرت کے علاوہ شیخ رشید احمد اور ان کے بھتیجے شیخ راشد شفیق شامل ہیں۔

شکایت کنندہ نے الزام لگایا کہ مسجد نبوی کا واقعہ ایک ”منصوبہ بند اور سوچی سمجھی سازش” تھا اور اس نے پی ٹی آئی کے بعض رہنماؤں کی ویڈیوز اور تقاریر کا حوالہ دے کر اپنے دعوؤں کی حمایت کی۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے بہت سے رہنماؤں نے اس واقعے کی تائید یا حمایت کی یہاں تک کہ جب مسلم کمیونٹی کے لاکھوں لوگ دنیا بھر میں اس کی شدید مذمت کر رہے تھے۔

مزید پڑھیں:اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کی بیرون ملک واپسی پر گرفتاری سے روک دیا

انہوں نے خاص طور پر شفیق کے نام کا ذکر کیا جو اس وقت مسجد میں موجود تھا اور اپنے ویڈیو بیان کے ذریعے ”اپنے جرم کا اعتراف“ کر رہا تھا۔

Related Posts