چیک ماڈل کیساتھ پاکستانی جیل میں کیا ہوا؟ بتاتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

چیک ماڈل کیساتھ پاکستانی جیل میں کیا ہوا؟ بتاتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں
چیک ماڈل کیساتھ پاکستانی جیل میں کیا ہوا؟ بتاتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستان میں ہیروئن سمگل کرنے کے جرم میں 8 سال قید کی سزا پانے والی چیک ماڈل ٹریزا ہلسکووا نے اپنے تجربے کے بارے میں کھل کر بات کی، انہوں نے کہا کہ انہیں جانوروں کی طرح قید میں رکھا گیا تھا۔

جنوری 2018میں لاہور کے علامہ اقبال انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر ان کے قبضے سے ہیروئن بر آمد ہوئی تھی، اس وقت وہ 22سال کی تھیں اور دبئی کے راستے آئرلینڈ جارہی تھیں۔

کسٹم حکام کے ہاتھوں پکڑی جانے والی ہلسکووا نے بتایا کہ وہ ایک ماڈل کے طور پر کام کرنے کے لیے پاکستان گئی تھی اور کسی نے منشیات اس کے سامان میں ڈال دی تھی۔

چیک ماڈل کا کہنا تھا کہ میں نے سوچا کہ شاید یہ مجھے مار ڈالیں گے، اس نے قیدیوں کے رویے پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ اب بھی مار پیٹ کو یاد کر کے جاگ جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے یاد ہے کہ انہوں نے ہمیں کیسے جگایا، لڑکیوں نے ہمیں کیسے مارا، اور وہاں کتنی سردی تھی۔ میرے پاس کوئی طبی مدد نہیں تھی، مجھے اپنی مدد کرنی تھی، اور میں رو رہی تھی،میں ساری زندگی اسے بھلا نہیں سکتی۔

2019 میں، اسے آٹھ سال اور آٹھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔ تاہم، اسے 2022 میں کئی اپیلوں کے بعد رہا کر دیا گیا۔

ہلسکووا نے چار ‘اعترافیہ’ ویڈیوز میں کچھ حیران کن انکشافات کیے، جہاں انہوں نے پاکستان میں جیل کی سلاخوں کے پیچھے اپنا تجربہ شیئر کیا۔

مزید پڑھیں:رونالڈو کی گرل فرینڈ سعودی عرب سے انتہائی متاثر، زمین پر جنت قرار دیدیا

ہلسکووا نے سردیوں اور گرمیوں کے موسموں میں جیل میں بسر ہوئی زندگی بھی شیئر کی۔ انہوں نے کہا کہ موسم گرما قدرے پر سکون گزرا مگر سرگرمیں انہیں کمبل دستیاب نہیں تھا، جس کے باعث ان کی طبیعت بگڑ گئی تھی۔

Related Posts