ملک میں لاک ڈاؤن مرحلہ وار ختم کیا جا سکتا ہے، اجمل بلوچ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Lockdown can be eliminated in country, Ajmal Baloch

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد :آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن ہے ،حکومت کو چاہیے کہ وہ مرحلہ وار لاک ڈاؤن کھولے تاکہ تاجران اور عوام کی مشکلات میں تھوڑی آسانی ہو۔

 مکمل لاک ڈاؤن کے باعث ہر طبقہ کے لوگ اس وقت مالی مسائل سے دو چار ہیں ، عوام اور تاجر برادری کو مالی مسائل کے ساتھ ساتھ دیگر مشکلات کا بھی سامنا ہے ۔

آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ نے نیشنل پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس کی ، جس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے باعث پیدا ہونے والے حالات کو مدنظررکھتے ہوئے حکومت کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ ملک میں مرحلہ وار لاک ڈاؤن کھولا جائے ۔

پہلے مرحلہ میں تمام صوبائی حکومتیں اپنے تمام شہروں کے داخلی و خارجی راستوں کو عام آمدورفت کیلئے بند کر کے 14 اریل رات 9 بجے کے بعد تمام مارکیٹیں اور بازار کھول دیں ، مارکیٹوں کے اوقات کار 9 بجے صبح تا 5 بجے شام رکھے جائیں ، مارکیٹوں اور بازاروں میں مقامی افراد کو خریداری کی اجازت دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس بارے وضع کردہ احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں گی ، انتظامیہ کی جانب سے جاری کر دہ قواعد وضوابط پر عمل درآمد کرتے ہوئے مقامی گاہکوں کے ساتھ کاروباری سرگرمیاں جاری رکھی جائیں بیرون شہر کے بیوپاری آن لائن بینکنگ کے ذریعے اپنے کاروبار کریں ، گڈز ٹرانسپورٹ پہلے سے کھلی ہوئی ہے ، مال کی بکنگ کوئی مسئلہ نہ ہو گا ، اجمل بلوچ نے کہا کہ ضلعی انتطامیہ اپنی شہری حدود میں کورونا وائرس کے تمام تر احتیاطوں پر عمل کروائے۔

مزید پڑھیں: کے الیکٹرک کراچی کے شہریوں پر مہربان، شہریوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی

اگر کسی شہر یا کسی علاقے میں کورونا کیس سامنے آتے ہیں تو اس علاقے یا شہر میں محدود پیمانے پر لاک ڈاؤن جاری رکھے ، اگلے مرحلے میں ہفتہ وار اصولوں کو اپناتے ہوئے ضلعی حدود تک لاک ڈاؤن کھول دیں ، تیسرے مرحلے میں ڈویژن اور پھر اس سے اگلے مرحلے میں ہفتہ وار جائزہ لیتے ہوئے مکمل صوبہ بھی کھول دیا جائے ، آخری مرحلہ میں پورا پاکستان کھول دیا جائے، اس دوران اگر کسی علاقے میں وائرس کیس سامنے آئے تو محدود پیمانے پر لاک ڈاؤن کیا جائے ۔

انہوں نے تاجر برادری کے حوالے سے مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے چھوٹے تاجروں کیلئے کسی پیکج کا اعلان نہ کیا گیا ہے ، حکومت کو چاہئے کہ وہ چھوٹے تاجروں کیلئے بلا سود ایک سے پانچ لاکھ کے قرضے کا اعلان کرے اور دو دو ماہ کے کرایہ معاف کرانے کے احکامات جاری کرے ، تاکہ تاجر اپنے ملازمین کو تنخواہیں بروقت ادا کرسکیں ۔

حکومت بجلی سوئی گیس کے بلوں میں سبسڈی بھی دے اور حکومت آئی ایم ایف کی جانب سے لگائی جانے والی شرائط کو ختم کرے اور پوائنٹ آف سیل کے نوٹس واپس لے اور 15 اپریل سے تاجر برادری کو تجارت کرنے کا موقع فراہم کرے تاکہ معیشت کا پہیہ فوری طور پر بحال ہو ۔

Related Posts