لاک ڈاؤن ختم ہونے سے معیشت کو سہارا ملے گا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیراعظم پاکستان عمران خان نے ہفتہ 9 مئی سے ملک میں کورونا وائرس کی وجہ سے جاری لاک ڈاؤن بتدریج ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے بتایا کہ کچھ اقدامات کے حوالے سے صوبوں کو تحفظات ہیں جس کی وجہ سے صوبوں کو خود فیصلہ کرنے کا اختیار دیدیا ہے۔

پاکستان میں 22 مارچ سے لاک ڈاؤن جاری ہے، سندھ حکومت نے کورونا کے کیسز سامنے آنے کے بعد سب سے پہلے لاک ڈاؤن کا نفاذ کیا جبکہ اس کے بعد پنجاب اور دیگر صوبوں و وفاق نے بھی سندھ حکومت کی پیروی کرتے ہوئے کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کیلئے لاک ڈاؤن کردیا تھا۔

پوری دنیا اس وقت کورونا وائرس کی وباء سے نمٹنے کیلئے کوشاں ہے جبکہ جرمنی میں معمولات زندگی بحال ہوگیا ہے، اٹلی میں بھی لاک ڈاؤن میں کمی کی جارہی ہے ، امریکا کی کئی ریاستوں میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کے حوالے سے مظاہروں کے بعد کچھ ریاستوں میں لاک ڈاؤن میں نرمی کردی گئی جبکہ برطانیہ نے بھی جلد لاک ڈاؤن میں کمی کا عندیہ دیدیا ہے۔

کورونا کی وباء کی روک تھام کیلئے کوئی موثر دواء یا ویکسین نہ ہونے کی وجہ سے چائنہ نے لاک ڈاؤن کاسہارا لیا جس کی نقالی کرتے ہوئے پوری دنیا میں کورونا وائرس سے متاثرہ ممالک نے عوام کو کورونا سے بچانے کیلئے لاک ڈاؤن کا فارمولا اپنانے کو ترجیح دی تاہم لاک ڈاؤن کی وجہ سے پوری دنیا کی معیشت کو شدید دھچکا لگا اور لاکھوں افراد بیروزگار ہوچکے ہیں۔

دنیا کے دیگر ممالک کی نسبت پاکستان کی معیشت کسی صورت ملک بند کرنے کی متحمل نہیں ہوسکتی تھی تاہم حکومت نے قیمتی جانیں بچانے کیلئے لاک ڈاؤن کا کڑا گھونٹ پی لیا لیکن وزیراعظم پاکستان عمران خان لاک ڈاؤن کے آغاز سے ہمیشہ اس با ت کا اظہار کرتے رہے ہیں کہ لاک ڈاؤن اور معیشت کے درمیان توازن رکھنا ضروری ہے۔

اس وقت ملک کا ہر طبقہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے پریشان ہے، تاجر ، صنعت کار اور سرمایہ دار بھی لاک ڈاؤن کی وجہ سے بدحالی کا شکار ہیں جبکہ غریب و متوسط طبقہ غربت کی لکیر سے نیچے جاچکا ہے ، ملک میں بیروزگاری میں اضافہ ہوچکا ہے، حکومت کی طرف سے وقتی ریلیف کیلئے کنسٹرکشن انڈسٹری ودیگر شعبوں کیلئے وقتاً فوقتاً نرمی ومراعات کا بھی اعلان کیا گیا لیکن معاشی سرگرمیاں مکمل طور پر فعال نہ ہونے کی وجہ سے عوام اور خواص تمام حلقوں کوپریشانی لاحق ہے۔

وفاق اور صوبوں  کی جانب سے لاک ڈاؤن بتدریج ختم کرنے سے ملک میں معاشی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہونگی جس سے عوام کو روزگار ملے گا اور معیشت کو بھی سہارا ملے گا تاہم عوام کو بھی حکومت کا ساتھ دینا چاہیے اور تمام تراحتیاطی تدابیر کو اختیار کرنا چاہیے تاکہ کورونا وائرس مزید نہ پھیلے کیونکہ اگر ایسا ہوا تو پہلے سے سخت لاک ڈاؤن بھی کیا جاسکتا ہے۔

Related Posts