لاہور ہائیکورٹ کا سموگ کے باعث نجی دفاتر کو عملے کی حاضری نصف کرنے کا حکم

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لاہور ہائیکورٹ کا سموگ کے باعث نجی دفاتر کو عملے کی حاضری نصف کرنے کا حکم
لاہور ہائیکورٹ کا سموگ کے باعث نجی دفاتر کو عملے کی حاضری نصف کرنے کا حکم

لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے جمعرات کو پنجاب حکومت کو حکم دیا کہ وہ لاہور کے نجی دفاتر کو اسٹاف کی حاضری آدھی کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے فوری طور پر نوٹیفکیشن جاری کرے تاکہ عوام کو صحت کے سنگین مسائل پیدا کرنے والی زہریلی اسموگ سے چھٹکارا مل سکے۔

جسٹس شاہد کریم نے صوبائی حکومت کی جانب سے ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے میں ناکامی پر درخواست کی سماعت کی، جوڈیشل کمیشن کے فوکل پرسن نے عدالت میں رپورٹ جمع کرادی۔

تاہم، عدالت نے خطرناک ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) ریڈنگ والے علاقوں میں اسکول بند کرنے کی جوڈیشل کمیشن کی سفارش سے اتفاق نہیں کیا۔ درخواست گزاروں کی جانب سے اظہر صدیق اور شیراز ذکا کے وکیل تھے۔

جوڈیشل کمیشن کے فوکل پرسن کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ فصلوں کی باقیات کو روزانہ کی بنیاد پر جلانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے اور کہا کہ پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی فصلوں کی باقیات کو جلانے کی رپورٹ فوری طور پر متعلقہ ڈپٹی کمشنر کو دے۔

انہوں نے اسکولوں کو فوری طور پر بند کرنے اور ان علاقوں میں آن لائن کلاسز شروع کرنے کی سفارش کی،جہاں AQI 400 یا اس سے اوپر تھا۔ مزید برآں، 500 یا اس سے زیادہ AQI والے علاقوں میں فیکٹریوں کو فوری طور پر بند کرنے کی بھی سفارش کی گئی۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ پنجاب بھر میں 4700 سے زائد اینٹوں کے بھٹوں کا معائنہ کیا گیا اور بھٹوں پر 30 ملین روپے سے زائد کے جرمانے عائد کیے گئے جبکہ 274 اینٹوں کے بھٹوں کو سیل کیا گیا۔ اس میں مزید کہا گیا کہ بھٹہ مالکان کے خلاف 797 مقدمات درج کیے گئے جبکہ 22 بھٹہ مالکان کو فوری طور پر گرفتار کیا گیا۔

آج کی سماعت کے دوران جسٹس کریم نے صوبائی حکومت کو پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) کے دفاتر میں سموگ سیل قائم کرنے کی ہدایت کی۔ عدالت نے ٹریفک پلان بھی طلب کیا اور حکام کو ہنگامی ہیلپ لائن قائم کرنے کی ہدایت کی جس پر شہری ٹریفک مسائل کی شکایت کے لیے کال کر سکیں۔

عدالت کی یہ ہدایات اس وقت سامنے آئیں جب بدھ کے روز لاہور ایک بار پھر دوپہر کے وقت ہوا کے معیار کی سطح خطرناک ہونے کے بعد دنیا کی سب سے زیادہ آلودہ ہوا والے شہروں کی فہرست میں سب سے آگے رہا، لاہور میں ہوا کے معیار کو شہریوں کے لیے ’انتہائی غیر صحت بخش‘ قرار دے دیا گیا۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان سے ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کی الوداعی ملاقات

سموگ اس وقت ہوتی ہے جب دھواں دھند کے ساتھ مل جاتا ہے۔ جب کہ پاکستان کے زیادہ تر شہری مراکز میں فضائی آلودگی ایک مستقل مسئلہ ہے، ہر اکتوبر اور نومبر میں پنجاب کی ہوا میں آلودگی بڑھ جاتی ہے۔

Related Posts