لاہور ہائیکورٹ کا آلودگی پھیلانے والی فیکٹریوں کو سیل کرنے کا حکم

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے فضائی آلودگی کا سبب بننے والی فیکٹریوں کو سیل کرنے کا حکم دے دیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے تدارک سموگ سے متعلق شہری فاروق ہارون کی درخواست پر سماعت کی، کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

عدالت نے آلودگی پھیلانے والی فیکٹریوں کو سیل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جو فیکٹریاں کالا دھواں چھوڑ رہی ہیں انہیں سیل کیا جائے، جب تک متعلقہ فیکٹری مالکان بیان حلفی نہیں دیں گے تو ڈی سیل نہیں کیا جائے گا، بیان حلفی یہ دیں کہ اگر دوبارہ خلاف ورزی ہوئی تو فیکٹری کو مسمار کردیا جائے گا۔

پی آئی اے کی مزید 19 پروازیں منسوخ، 17 روز میں مجموعی تعداد 754 ہوگئی

کمشنر لاہور نے عدالت کو بتایا کہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کیخلاف بلا امتیاز کارروائی کریں گے، ہم نے ٹریفک پولیس کو بھی ہدایت کی ہے کہ سموگ پھیلانے والی گاڑیوں کو بند کیا جائے۔

دوران سماعت عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ اب ہم صحیح راستے پر جارہے ہیں، پی ڈی ایم اے تو سویا ہوا ہے ہم ان کو جگاتے ہیں، اگر کوئی گاڑی سموگ کا باعث بن رہی ہے تو اس کی تصویریں بنائیں، اگلے سال سے ہمیں شروع میں ہی بڑے اقدامات اٹھانے پڑیں گے، یہ دو ماہ بہت اہم ہیں۔

کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا نے عدالت عالیہ کو آگاہ کیا کہ ہم نے سائیکلنگ کے رجحان کو فروغ دینے کیلئے کافی اقدامات کئے ہیں، ہم نے ٹیپا سے بات کی ہے کہ سائیکلنگ کیلئے ایک ٹریک بنایا جائے، ہم کوشش کریں گے کہ سائیکلنگ والے افراد کو ہوٹلوں پر چیزیں ڈسکاؤنٹ پر ملیں۔

جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ آپ پرائیویٹ سیکٹر کو بھی اس میں شامل کریں، ہم ان پانچ، چھ ماہ میں سائیکلنگ کو دوبارہ شروع کر سکتے ہیں، جس پر کمشنر لاہور نے کہا کہ ہم اب اخبار میں اشتہار دیں گے کہ درخت کاٹنا ایک جرم ہے۔

بعدازاں عدالت عالیہ نے انسداد سموگ سے متعلق درخواست پر مزید سماعت 7 نومبر تک ملتوی کر دی۔

Related Posts