صوبہ پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں نجی لیبارٹریز اور پرائیویٹ ائیر لائنز کے گٹھ جوڑ کے باعث سمندر پار پاکستانی پریشان ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اوورسیز پاکستانی خاتون کو نجی ائیر لائن کے ذریعے پاکستان آئی تو نجی ائیر لائن نے کورونا وائرس کا ٹیسٹ مخصوص لیبارٹری سے کرانے کی ہدایت کی۔
چار روز قبل خاتون نے ٹیسٹ کروائے جس کے بعد رپورٹ منفی آئی اور تمام اہلِ خانہ کے ٹیسٹس پر 35 ہزار کے اخراجات آئے۔ بعد ازاں فلائٹ منسوخی کے بعد حیلے بہانے کرکے دوبارہ ٹیسٹ کی ہدایت جاری کی گئی۔
اوورسیز خاتون نے کہا کہ ہم اتنے پیسے کہاں سے لائیں کہ بار بار ٹیسٹ کرواتے رہیں۔ دوسری جانب بار بار ٹیسٹ سے میرے بچے بیمار ہو گئے ہیں۔
خاتون جب دوبارہ ٹیسٹ کیلئے گئیں تو لیبارٹری عملے نے ان سے مبینہ طور پر بدتمیزی کی۔ سمندر پار پاکستانی خاتون نے وزیرِ اعظم سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔