حجاب کے خلاف عدالتی فیصلہ، ہزاروں بھارتی طالبات تعلیم چھوڑ دینگی۔کے آر کے

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بھارتی اداکار کے آر کے کی ویرات کوہلی پر تنقید، پولیس نے گرفتار کرلیا
بھارتی اداکار کے آر کے کی ویرات کوہلی پر تنقید، پولیس نے گرفتار کرلیا

ممبئی: معروف بھارتی اداکار و فلمی ناقد کمال راشد خان نے کہا ہے کہ کرناٹک ہائیکورٹ کے حجاب کے خلاف فیصلے کے باعث ہزاروں بھارتی طالبات تعلیم چھوڑ دیں گی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بھارتی اداکار کے آر کے نے کہا کہ کرناٹک ہائیکورٹ کے مطابق اسکول یا کالج میں حجاب نہیں پہنا جاسکتا۔ اس فیصلے کے بعد ہزاروں طالبات تعلیم اور پڑھنا لکھنا چھوڑ دیں گی۔

یہ بھی پڑھیں:

کرناٹک، بھارتی عدالت نے حجاب پر پابندی کے حق میں فیصلہ سنا دیا

ٹوئٹر پیغام میں بھارتی اداکار کمال راشد خان نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ بھارتی ہائیکورٹ کا فیصلہ بیٹی پڑھاؤ، بیٹی بچاؤ کے اقدام کے حق میں نہیں آیا۔ برائے مہربانی یہ سمجھنے کی کوشش کریں کہ حجاب صرف سر ڈھانپنے کیلئے اسکارف کو کہتے ہیں۔ 

https://twitter.com/kamaalrkhan/status/1503599725810966528

خیال رہے کہ اس سے قبل بھارتی ریاست کرناٹک میں ہائیکورٹ نے تعلیمی اداروں میں حجاب کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں کو یونیفارم تجویز کرنے کا حق حاصل ہے۔اسلامی عقیدے کے تحت حجاب کوئی لازمی عمل نہیں۔

اپنے ایک اور ٹوئٹر پیغام میں بھارتی اداکار کمال راشد خان نے کہا کہ کرناٹک ہائیکورٹ کہتی ہے کہ حجاب اسلام کا لازمی حصہ نہیں۔ کل عدالت کہے گی کہ ٹوپی اسلام کا لازمی جزو نہیں۔ پھر داڑھی پر بھی عدالتی فیصلہ آئے گا۔

پیغام میں فلمی ناقد کمال راشد خان نے کرناٹک ہائیکورٹ کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک روز بعد جج صاحب کہیں گے کہ داڑھی اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے۔ پھر بھگوا کا لباس ہندو مت کا لازمی حصہ کیسے ہے؟ 

https://twitter.com/kamaalrkhan/status/1503636345826295811

کمال راشد خان نے کہا کہ اگر میں کسی مذہب کی پیروی نہ کروں، اگر میرے بچوں کو کسی بھی مذہب پر کوئی معلومات نہ ہوں، پھر بھی میرا یہ حق بنتا ہے کہ کرناٹک ہائیکورٹ کے فیصلے پر سوال کرسکوں۔ 

انہوں نے مسلمان حجاب پسند طالبات کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ میں کسی شخص کو کسی مذہب کی پیروی پر مجبور نہیں کرتا لیکن کسی شخص کو اس بات پر بھی مجبور نہیں کرنا چاہئے کہ وہ کسی بھی مذہب کی پیروی نہ کرے۔ 

https://twitter.com/kamaalrkhan/status/1503666170653818880

 بھارتی ریاست کرناٹک میں انتہا پسند سیاسی جماعت بی جے پی کی مقامی حکومت نے گزشتہ ماہ 5فروری کو تمام تعلیمی اداروں میں حجاب اور برقعے پر پابندی عائد کردی تھی جس کے بعد اسکولز اور کالجز میں حجاب پہننا جرم بن گیا۔

کرناٹک کے کچھ تعلیمی اداروں نے برقعہ پہننے والی اور باپردہ طالبات کو اسکولز اور کالجز میں داخلے سے روک دیا جس پر طلبہ اور والدین سراپا احتجاج ہیں۔ بالی ووڈ اداکاروں سمیت ملک کی مختلف نامور شخصیات نے کرناٹک حکومت کے اقدام کی مذمت کی۔

Related Posts