لوگ پیپلز پارٹی سے تنگ آگئے، وفاق سندھ کا انتظام سنبھال لے، خرم شیر زمان

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی : پاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدر و رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ صوبہ سندھ کی حالت روزانہ کی بنیاد پر بد تر سے بد تر ہوتی جارہی ہے، سندھ میں روزانہ ایک نیا مسئلہ کھڑا ہوتا ہے۔

پیپلز پارٹی کے رہنماوں کی جانب سے ہر دوسرے روز وفاقی حکومت پر بے جا تنقید کرنے کے لئے پریس کانفرنس کی جاتی ہیں۔ ہم پیپلز پارٹی کی قیادت سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ وہ کس منہ سے عوام کے سامنے بیٹھ کر روزانہ تماشا لگاتے ہیں۔

ہم میڈیا نمائندگان کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ مستقل بنیادوں پر سندھ کے مسائل کو اٹھاتے ہیں اور پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کو بے نقاب کرتے رہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی سیکریٹریٹ ”انصاف ہاوس“ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔

اس موقع پر ان کے ہمراہ سینئر نائب صدر محمود مولوی، جنرل سیکریٹری سعید آفریدی، ترجمان کراچی جمال صدیقی،سبحان علی ساحل، کیپٹن (ر) رضوان خان، ارسلان فیصل مرزا، عمران صدیقی، نواز مندوخیل اور دیگر موجود تھے۔

خرم شیرزمان کا مزید کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے لئے سب سے زیادہ شرم کی بات یہ ہے کہ وزیرا عظم عمران خان نے مجبور ہو کراین ڈی ایم اے کو ذمہ داری دی کہ کراچی کے برساتی نالوں کی صفائی کی جائے۔ یہ معاملہ کوئی نیا معاملہ نہیں،کراچی کی یہ صورتحال ہم 12سالوں سے دیکھ رہے ہیں۔

ہم وزیر اعظم عمران خان کے بہت مشکور ہیں جنہوں نے کراچی کے مسائل کے حل کو ترجیح دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت مکمل طور پر ناکام ہو گئی جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ کراچی کے لوگوں کو پیپلز پارٹی کی نالائقیوں سے ریلیف دینے کے لئے این ڈی ایم اے کو ذمہ داری دی گئی۔

ہم افواج پاکستان کے مشکور ہیں جو سرحدوں پر ہماری حفاظت سے لے کر ہمارے بنیادی مسائل کو حل کرنے اور ایک کونسلر تک کی ذمہ داری تک اپنے کاندھوں پر لی ہوئی ہے۔

خرم شیر زما ن نے مزید کہا کہ سندھ حکومت بتائے کہ عوا م کے ٹیکس کا پیسہ جو تعلیم، پینے کا پانی، صحت پر خرچ ہونا تھا وہ پیسہ کہاں خرچ ہوا؟ ہم مطالبہ کرتے ہیں جوپیسہ صوبائی حکومت 12سال سے این ایف سی کی مد میں لیتی رہی وہ پیسہ کہاں خرچ ہوا؟ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پچھلے چار سالوں میں بلدیاتی اداروں اور ڈی ایم سیز کو ملنے والے فنڈ کی تفصیلات بتائی جائیں کہ آخر وہ پیسہ کہاں گیا؟ ۔

کراچی کے اضلاع میں حالت اتنی خراب کیوں ہے۔ سندھ کا محکمہ بلدیات بے ضابطگیوں میں اول نمبر پر آتا ہے۔ پیپلز پارٹی سندھ کے عوام کو تعلیم، صحت کا نظام، پینے کا صاف پانی جیسی بنیادی سہولیات دینے میں ناکام ہوگئی ہے۔

بلاول زرداری کی جماعت 12سالوں میں سندھ میں سیوریج کا نظام نہیں بنا سکی۔ ہماری نظرمیں پیپلز پارٹی حق حکمرانی کھوچکی ہے۔ ان کا مشن صرف عوام کو نقصان اور تکلیف پہنچانا ہے۔ ان کے ایک رہنما جو کبھی میٹر ریڈر ہوا کرتے تھے آج ارب پتی بن چکے ہیں اور آج تمام تر خرابیوں کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر ڈا ل رہے ہیں۔

پیپلز پارٹی شہر کے نالوں کی صفائی کے لئے جو پیسہ ریلیز کرتی ہے وہ دبئی، امریکہ اور لندن جاتے ہیں۔ شہر میں برسنے والی رحمت حکومت سندھ کی وجہ سے زحمت بن جاتی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ وفاقی حکومت سندھ کا نظام سنبھالے، سندھ کے لوگ بہت تنگ آچکے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کا K4کے منصوبے کو مکمل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، کراچی میں پانی کا بہت بڑا مسئلہ ہے ہم وزیر اعظم سے گزارش ہے کہ اس منصوبے کی ذمہ داری بھی فوج کو دی جائے۔ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں جاری کرپشن کا نوٹس لیا جائے۔

مزید پڑھیں:وفاق سندھ کے فنڈز دبا کر بیٹھ گیا،ترقیاتی کام کیسے کروائیں،مرتضیٰ وباب

خرم شیر زمان نے مزید کہا کہ ورلڈ بینک نے سندھ حکومت کو نالوں کی صفائی کے لئے سوا ارب روپے دیئے۔وزیر اعلیٰ سندھ کہتے ہیں کہ کورونا کی وجہ سے صفائی نہیں ہوسکی، پھر وزیر اعلیٰ بتائیں کہ سوا ار ب روپے کہاں خرچ ہوئے؟ ۔

پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت عوام کو کسی قسم کا ریلیف فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔بہت جلد پاکستان تحریک انصاف کی وفاقی حکومت ایسا اقدام اٹھائے گی جس سے سندھ کے عوام کو ریلیف مل سکے گا۔

Related Posts