کے ڈی اے، لائنز ایریا پراجیکٹ میں ترقیاتی کاموں کی جگہ بھتہ وصولی کا راج

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Sindh govt releses 500 million for 3 billion dues of retired KDA employees

کراچی: کے ڈی اے کے لائنز ایریا پراجیکٹ میں ترقیاتی کاموں کی جگہ بھتہ وصولی کا راج ہے، افسران نے ون ونڈو آپریشن بند کروا کر کرپشن کا دروازہ کھول دیا ہے۔

تفصیلات کےمطابق فی فائل 2 ہزار روپے بھتہ وصولی جاری ہے، پروجیکٹ ڈائریکٹر مبین صدیقی کی سرپرستی میں انسدادِ تجاوزات کے انچارج وقار نے لائنز ایریا میں بچے کھچے پلاٹس ٹھکانے لگانا شروع کردئیے۔

انچارج انسدادِ تجاوزات کی سرپرستی میں غیر قانونی قبضے اور تعمیرات بلا روک ٹوک جاری ہیں۔ 10 لاکھ روپے ہفتہ غیر قانونی تعمیرات اور دیگر تجاوزات کی مد میں وصولی بھی کی جاتی ہے۔ قبضوں میں لائنز ایریا پراجیکٹ کے اعلیٰ افسران ملوث ہیں۔

لائنز ایریا پراجیکٹ کے ڈیمولیشن آفیسراور انچارج انسدادِ تجاوزات مبینہ طور پر کے ڈی اے کو کروڑوں کا نقصان پہنچا رہے ہیں۔ دوسری جانب عوام سے ون ونڈو کی سہولت چھین لی گئی ہے۔ فائلیں دستی طریقےسے افسران تک پہنچائی جاتی ہیں۔

دستی طریقے کے باعث کرپشن کا بازار گرم ہے، گریڈ 14 کے ملازم صادق خان نے اپنے خاص آدمی شاہد انور کے ذریعے ون ونڈو کی جگہ فائل ڈائری ڈسپیچ کے راستے کمانے کا نیا راستہ اختیار کر لیا۔

شاہد انور کے ذریعے ہر فائل پر 2 ہزار روپے کی وصولی جاری ہے۔ شاہد انور پلانننگ سیکشن کا کلرک ہے جبکہ فائلوں کی ڈائری ڈسپیچ کا کام لینڈ ڈپارٹمنٹ کلرک کے ذمے ہوتی ہے۔ یہ سارا دھندہ پروجیکٹ ڈائریکٹر مبین صدیقی کی سرپرستی میں جاری ہے۔

متعدد خبروں کی اشاعت کے باوجود مبین صدیقی نے گلستانِ جوہر میں جاری کرپشن کا نوٹس نہیں لیا نہ ہی اس کے خلاف کوئی کارروائی کی۔  جس پر کے ڈی اے کے قابل افسران اور لائنز ایریا کے مکینوں نے حکامِ بالا سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ 

یہ بھی پڑھیں: کے ایم سی میں مداخلت، سینئر ڈائریکٹر کی جگہ نیا افسر تعینات

Related Posts