کراچی میں بارش

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ساحلی شہر کراچی میں رواں ہفتے مون سون کی بارشوں کا امکان ہے۔ سوال صرف یہ ہے کہ کیا یہ شہر شدید بارشوں کو برداشت کر پائے گا یا پھر ہر سال اسی طرح کا انجام بھگتنا پڑے گا۔

پی ایم ڈی نے پہلے ہی پیشن گوئی کر دی ہے کہ اس سال کے اوائل میں بارشیں ہوں گی۔ شہر میں جون کے آخری ہفتے میں پری مون سون بارشوں کی توقع ہے۔ یہ بھی پیش گوئی کی گئی ہے کہ اس سال بارشیں بہت زیادہ ہوں گی اور ہم موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ریکارڈ توڑ مون سون بارشوں کا تجربہ کر سکتے ہیں۔ مون سون کا موسم بھی کافی لمبا ہوگا اور جولائی، اگست اور ستمبر تک پھیلے گا۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ بارشوں کے نتیجے میں اور بھی زیادہ تباہی ہو گی بشرطیکہ حکام نے حالیہ برسوں میں اپنی غلطیوں سے قابل قدر سبق نہ سیکھا ہو۔ شہر کے حکام کا دعویٰ ہے کہ وہ بارشوں کے لیے تیار ہیں کیونکہ برساتی پانی کے نالوں کو صاف کر دیا گیا ہے۔ لیکن یہ تب ہی پتہ چلے گا جب شہر میں پہلی بارش ہوگی۔

کراچی میں 2020 میں سب سے زیادہ طوفانی بارشیں ہوئیں۔ شہری سیلاب میں کم از کم 13 افراد ہلاک اور مالیاتی مرکز کا بڑا حصہ زیر آب آ گیا۔ یہاں تک کہ انتہائی پوش علاقے بھی کئی دنوں تک بجلی سے محروم رہے۔ اس سال اگست میں کراچی میں 484 ملی میٹر سے زیادہ بارش ہوئی تھی جو کہ معمول سے دس گنا زیادہ ہے۔ یہ ہولناکیاں حکام اور شہر کے منصوبہ سازوں کے لیے جاگنے کی کال تھیں۔

اگرچہ وقت کم ہو سکتا ہے لیکن حکومت کو عوام کی جان و مال کو بچانے کے لیے سیلاب جیسی صورتحال سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں۔ بدقسمتی سے، آنے والی حکومتیں سیلاب سے بچاؤ اور مناسب شہری منصوبہ بندی پر کام کرنے میں ناکام رہی ہیں۔ شاید ہم معاملات کو سنجیدگی سے لینے سے پہلے کسی اور تباہی کا انتظار کر رہے ہیں۔

پاکستان پہلے ہی موسمیاتی تبدیلیوں اور ماحولیاتی انحطاط سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں سے ایک ہے، جنگلات کا خاتمہ ایک بڑا چیلنج ہے۔ ملک کے باقی حصوں کو بھی گرمی کی لہروں، جنگل کی آگ، مٹی کے تودے، اچانک سیلاب، اور برفانی جھیلوں کے پھٹنے جیسے اثرات کا سامنا ہے۔ ہم ان آفات سے بچ نہیں سکتے لیکن ہمیں اس کے نتائج کو کم کرنے کے لیے اپنی تیاری بڑھانے کی ضرورت ہے۔

کراچی کے کچی آبادیوں میں رہنے والے زیادہ تر لوگ شہری سیلاب کا شکار ہیں جبکہ حکام کی توجہ پوش علاقوں پر ہے۔ ہمیں امید ہے کہ اس سال ہونے والے نقصانات میں کمی آئے گی اور قیمتی جانوں اور املاک کو بچایا جائے گا جو طوفانی بارشوں کا شکار ہوتے ہیں۔ ہم معاملات کی بہتری کے لئے دعا گو ہیں۔