کراچی میں مفت فروٹ نہ دینے پر پولیس اہلکار کا پھل فروش پر تشدد، وائرل ویڈیو، اہلکاروں کا انجام کیا ہوا؟

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Karachi police beat up fruit seller in front of minor daughter
ONLINE

کراچی کے علاقے شاہراہ نور جہاں میں پولیس اہلکار اور اس کے تین ساتھیوں کی جانب سے ایک پھل فروش پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کراچی پولیس کے ایک اہلکار نے اپنے تین ساتھیوں کے ساتھ مل کر ایک پھل فروش کو اس کی کمسن بیٹی کے سامنے تشدد کا نشانہ بنایا۔

ویڈیو فوٹیج میں بچی کو بے بسی سے اپنے والد پر ہونے والے ظلم کو دیکھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ پولیس اہلکار نہ صرف جسمانی تشدد کر رہے ہیں بلکہ سخت الفاظ میں دھمکیاں بھی دے رہے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق، یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب پھل فروش نے پولیس اہلکار کو بغیر اجازت تربوز لے جانے سے روکا۔

وائرل ویڈیو پر شدید عوامی ردعمل سامنے آیا، جس کے نتیجے میں ایک بار پھر کراچی میں پولیس کے ناروا سلوک کا معاملہ زیر بحث آ گیا۔

 

عوام کے شدید غصے کو دیکھتے ہوئے ایس ایس پی سینٹرل نے فوری طور پر واقعے کا نوٹس لیا اور تشدد میں ملوث کانسٹیبل ظفر کو ملازمت سے برطرف کر دیا جبکہ تین دیگر اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا۔

یہ واقعہ پولیس کے احتساب اور پاکستان میں سڑک کنارے روزگار کرنے والے افراد کے ساتھ ہونے والے سلوک پر نئی بحث چھیڑنے کا سبب بن گیا ہے۔

عوامی ردعمل کے نتیجے میں اکثر عارضی محکمانہ کارروائیاں تو کی جاتی ہیں، لیکن پولیس اصلاحات کا مطالبہ بدستور ایک اہم مسئلہ بنا ہوا ہے۔

یہ واقعہ ایک روز قبل شاہراہ نور جہاں پر پیش آیا، جہاں پولیس اہلکاروں نے معمولی بحث کے بعد نہ صرف پھل فروش کو دھمکیاں دیں بلکہ اس کی بیٹی کے سامنے اسے تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔

ایس ایس پی سینٹرل نے معطل شدہ اہلکاروں کے خلاف مزید محکمانہ کارروائی کے لیے انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔ انہوں نے بیان دیا کہ وائرل ویڈیو میں نظر آنے والے تمام اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

Related Posts