سابق وزیر اعظم شہباز شریف کے دور میں جے یو آئی کو خاطر میں نہ لائے جانیکا انکشاف

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

شہباز شریف وزیراعظم ہاؤس سے روانہ ہوگئے
شہباز شریف وزیراعظم ہاؤس سے روانہ ہوگئے

اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شہباز شریف کی حکومت جاتے ہی جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنماؤں نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا جن کا کہنا ہے کہ ہمیں خاطر میں ہی نہیں لایا جاتا تھا۔

تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کے دوران جے یو آئی رہنما کامران مرتضیٰ نے کہا کہ سی سی آئی اجلاس میں وفاقی وزیرِ مواصلات مولانا اسعد محمود کا کوئی کام نہیں تھا تاہم وہ ساتھی وزیر کی دعوت پر شریک ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں:

عمر ایوب خان نے پی ٹی آئی کور کمیٹی میں جھگڑے کی تردید کردی

گفتگو کے دوران کامران مرتضیٰ نے کہا کہ اسعد محمود نے اجلاس کے دوران فیصلوں کی مخالفت کی تاہم ان کے منٹس کو نوٹ نہیں کیا گیا۔ حکومت نے کہا کہ اسعد محمود نے جے یو آئی کی نمائندگی کی، تاہم اسعد محمود سی سی آئی رکن نہیں تھے۔

کامران مرتضیٰ نے کہا کہ حکومت کے بیان کے تحت چونکہ رکنیت نہیں تھی، اس لیے منٹس بھی شامل نہ ہوسکے۔ ضروری تھا کہ اسعد محمود کے تبصرے کمنٹس کی صورت میں ریکارڈ پر لائے جاتے، تاہم ایسا نہیں کیا گیا۔

کامران مرتضیٰ نے کہا کہ مردم شماری کو نوٹیفائی کرنے کا معاملہ ہم تسلیم نہیں کر رہے۔ اسمبلی تحلیل کی تاریخ سامنے آنے کے بعد مردم شماری نوٹیفائی کرانے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ہے جبکہ مردم شماری میں بلوچستان کی آبادی 64لاکھ کم دکھائی گئی۔ 

Related Posts