انسداد توہین صحابہ قانون کی مخالفت سمجھ سے بالاتر ہے، علامہ سمیع سواتی

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جمعیت علمائے اسلام صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات علامہ سمیع الحق سواتی نے قومی اسمبلی سے انسدادِ توہین امہات المؤمنین اہل بیت وصحابہ کرام ترمیمی بل میں توہین صحابہ پر سزاؤں میں اضافے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سزائیں فیصلہ کن ثابت ہوں گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی ایس 122 کی مختلف یوسیز میں جے یوآئی کے نومنتخب چیئرمین مصطفی بدر برکی، وائس چیئرمین قاری اشرف مینگل جنرل کونسلر مولانا عبداللہ صافی کو مبارکباد کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

قرآن کریم کا نسخہ جلانے والا ملعون پالوڈان کون ہے؟

اس موقع پر پی ایس 122 کے سیکریٹری جنرل محمد شریف گبول ، مولانا عبدالرحمن ترندی ، مولانا بختیار کاکڑ ، عیدا جان مسعود ، مولانا فضل ہادی ، منظور شاہ، قاری مفتی محمود ، مولانا کلیم اللہ مسعود ودیگر بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ توہین صحابہ بل میں سزاؤں میں اضافے پر اسلامیان پاکستان کو اطمینان ہوا ہے ، پورے ملک میں خوشی کی لہر دوڑی ہے، کچھ قوتیں اس بل پر سیخ پا ہیں ان کا اضطرب سمجھ سے بالاتر ہے۔
انہوں نے کہا کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین ہوری امت مسلمہ کیلئے معیار حق ہیں کوئی مسلمان کیسے توہین صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین کرنے کی جرأت کرسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام مکاتب فکر کو مل کر توہین صحابہ کرام کا انسداد کرنا چاہئے تاکہ ملک میں فرقہ وارانہ تعصب کا راستہ بند کیا جاسکے اور یہ بل توہینِ صحابہ کرنے والی مکروہ سوچوں کا ہمیشہ ہمیشہ کیلئے خاتمہ کردے گا۔

Related Posts