واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ حماس کی جنگ فلسطین کیلئے نہیں ہے جبکہ غزہ کا دوبارہ محاصرہ کرنا اسرائیل کی بڑی غلطی ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق اپنے حالیہ بیان میں امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ حماس کا مکمل خاتمہ اور فلسطینی ریاست کے قیام کی راہیں ہموار کرنا ضروری ہے۔ حماس اور دیگر عناصر فلسطینی عوام کے نمائندہ نہیں ہیں۔
ہم نے جنگ میں حصہ لیا تو اسرائیل کے ایوان لرز اٹھیں گے، ایرانی وزیر خارجہ
بیان میں امریکی صدر نے کہا کہ امریکا اسرائیل سے یرغمال بنائے گئے 13 امریکیوں کو بازیاب کرانے کیلئے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔ حزب اللہ کو چاہئے کہ فلسطین میں جاری تنازعے سے دور رہے۔
دریں اثناء فلسطینی صدر محمود عباس سے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران امریکی صدر نے کہا کہ ہم اسرائیل حماس جنگ کے حل کیلئے خطے کی طاقتوں سے مذاکرات کر رہے ہیں تاکہ بدامنی اور بے چینی ختم ہو۔
خیال رہے کہ اس سے قبل ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے خبردار کیا ہے کہ فلسطین میں صورتحال بگڑی تو ایران خاموش تماشائی نہیں رہے گا۔
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل امریکی سہارے پر کھڑا ہے، ایک ہفتے کی جنگ نے بتادیا کہ اسرائیل یہ جنگ نہیں جیت سکتا، ہم نے جنگ میں حصہ لیا تو اسرائیل کے ایوان لرز اٹھیں گے۔