کراچی : پی ای سی ایچ ایس گرلز کالج سے اے گریڈ میں انٹر میڈیٹ تک تعلیم حاصل کرنے والی ہونہار نابینا طالبہ مصباح نذیر کو بی ایس اسلامک لرننگ میں داخلہ دینے سے منع کردیا ہے ، طالبہ نے مخلوط تعلیمی نظام کے بجائے خواتین کی یونیورسٹی میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لئے یونیورسٹی سے رجوع کیا تھا ۔
نابینا طالبہ مصباح نذیر اپنی والد کے ہمراہ میٹرک بورڈ کے سامنے واقع جناح وومن یونیورسٹی ناظم آباد میں گئیں جہاں انہوں نے خواہش کا اظہار کیا کہ وہ بی ایس اسلامک لرننگ کرنا چاہتی ہیں ۔ جس پر یونیورسٹی کے ایڈمیشن سیل کی جانب سے انہیں جواب دیا گیا کہ جامعہ کے پاس ایسے طلبہ کو داخلہ دینے کے لئے سہولیات نہیں ہیں ، کیوں کہ ہم امتحانات میں نابینا طلبہ کو کسی اور رائیٹر کی اجازت بھی نہیں دے سکیں گے۔
نابینا طالبہ مصباح نذیر کا کہنا ہے کہ میری خود بھی خواہش ہے کہ میں ایسے تعلیمی ادارے میں تعلیم حاصل کروں جہاں مخلوط تعلیمی سسٹم نہ ہو ، اور والدین بھی مجھے ایسے ہی تعلیمی ادارے میں تعلیم کی اجازت دیں گے ۔میں نے پی ای سی ایچ ایس گرلز کالج میںتعلیمی سال 2020میں انٹر آرٹس میں مکمل کیا ہے ، جس کے بعد بی ایس میں داخلہ لینا ہے ۔
اس حوالے سے سندھ ٹیچرز فورم (ایس ٹی ایف )کے سیمینار میں قرار داد بھی پیش کی گئی ،جس میں جناح یونیورسٹی برائے وومن کی جانب سے نابینا طالبہ کو داخلے سے روکنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ۔اس حوالے سے پاکستان ڈس ایبلز فائونڈیشن کے چیئرمین شاہد احمد میمن کا کہنا ہے کہ کسی بھی یونیورسٹی کو معذور افراد کو داخلے سے منع نہیں کیا جاسکتا ہے ۔اس لئے طالبہ کو تعلیم حاصل کرنے سے روکنے کے خلاف کارروائی بھی ہو سکتی ہے ۔
واضع رہے کہ گزشتہ برس لاہور کی ایک نابینا طالبہ کو پنجاب یونیورسٹی نے داخلہ نہیں دیا تھاجس کے بعد طالبہ نے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا ،جس کے بعد طالبہ کنزہ ساجد کو کلینکل سائیکالوجی میں داخلہ دیا گیا تھا ۔
چانسلر جناح یونیورسٹی برائے وومن ناظم آباد کے چانسلر وجہیہ الدین سے رابطہ کیا گیا تاہم انہوں نے فون ریسیو نہیں کیا ۔ ایڈمیشن سیل کی ڈائریکٹر سدرہ رضی سے ان کے دفتر کے نمبر پر متعدد بار رابطہ کیا گیا تاہم انہوں نے بھی فون ریسیو نہیں کیا ۔
یہ بھی پڑھیں : شاہراہِ نورجہاں پولیس کی کارروائی، ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث 2 ملزمان گرفتار