کراچی، شہریوں کو ٹینکر سے مضر صحت پانی فراہم کرنے کا انکشاف

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی، شہریوں کو ٹینکر سے مضر صحت پانی فراہم کرنے کا انکشاف
کراچی، شہریوں کو ٹینکر سے مضر صحت پانی فراہم کرنے کا انکشاف

کراچی: مینجنگ ڈائریکٹر واٹر بورڈ سید صلاح الدین نے کراچی کے شہریوں کو ٹینکروں کے ذریعہ مضر صحت پانی کی فراہمی روکنے کے لئے آئی جی سندھ کو خط لکھ دیا ہے۔

ایم ڈی واٹر بورڈ نے خط میں لکھا ہے کہ کراچی کے شہریوں کو ساکران کے علاوہ ٹھٹھہ کے علاقوں دھابیجی اور گھارو سے ٹینکروں کے ذریعے مضر صحت پانی فراہم کیا جارہا ہے جس سے کراچی کے شہریوں میں نیگلیریا اور ڈینگی سمیت دیگر خطرناک بیماریاں پھیلنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔

آئی جی سندھ کو لکھے گئے خط میں نشاندہی کی گئی ہے کہ ساکران کے علاوہ بڑی تعداد میں غیر قانونی ہائیڈرینٹس کام کر رہے ہیں جہاں سے مضر صحت پانی ٹینکروں کے ذریعہ تھانہ منگھو پیر، تھانہ موچکو اور تھانہ معمار کی حدود سے کراچی لایا جارہا ہے۔

دوسری جانب ٹھٹھہ کے علاقوں گھارو اور دھابیجی سے بھی مضر صحت پانی ٹینکروں کے ذریعے کراچی لا کر شہریوں کو فراہم کیا جارہا ہے جو خطرناک بیماریاں پھیلنے کاسبب بن رہا ہے اس لئے اسے فوری طور پر روکا جائے۔

آئی جی کو لکھے گئے خط کی کاپیاں صوبائی وزیر بلدیات، صوبائی سیکریٹری صحت، کمشنر کراچی کے علاوہ ڈپٹی کمشنر کیماڑی اور ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ کو بھی بھیجی گئی ہیں۔

ٹینکرز مافیا ساکران سے غیر قانونی ہائیڈرینٹس کے ذریعے جوہڑوں اور زیر زمین مضر صحت پانی شہر میں فروخت کر رہی ہے، اس کے علاؤہ انتہائی مضر صحت پانی کے ٹینکرز شہر کی سڑکوں پر باآسانی فروخت ہو رہے ہیں۔

پانی مافیا موجودہ حالات اور پانی کی قلت کا شکار علاقوں میں غیر محفوظ پانی فروخت کر رہی ہے، سی ای او واٹر کا کہنا تھا کہ کراچی میں مضر صحت پانی فروخت کرنے سے بزرگ شہری سب سے زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں جبکہ شہر میں ڈینگی وائرس کی موجودگی میں مضر صحت پانی کی فروخت نیگلیریا اور کووڈ-19 سمیت مزید بیماریوں کا سبب بن رہی ہے۔

انہوں نے خدشہ ظاہر کرتے کہا کہ آلودہ پانی کی فروخت کی وجہ سے ڈینگی، نیگلیریا اور کورونا سمیت دوسری بیماریوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

سی او او واٹر بورڈ کا مزید کہنا تھا کہ پانی مافیا کو لگام ڈالنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی اور انکے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

Related Posts