بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے پاکستان سے سخت مطالبات کیے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تکنیکی سطح کے مذاکرات میں ایف بی آر نے آئی ایم ایف مشن کو ٹیکس محصولات پر مطمئن کیا۔ آئی ایم ایف مشن کے مختلف محکموں سے تکنیکی سطح کے مذاکرات ختم ہو گئے۔
آئی ایم ایف مشن کے فیڈرل بورڈ آف ریونیو، وزارتِ خزانہ اور اسٹیٹ بینک سے پالیسی سطح کے مذاکرات پیر سے شروع ہوں گے، پالیسی سطح کے مذاکرات میں وزارتِ خزانہ کو سخت مطالبات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق شیڈول کے مطابق آئی ایم ایف مشن کے ساتھ معاشی ٹیم کے مذاکرات 15 نومبر تک مکمل ہوں گے۔
وزارتِ خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پالیسی سطح کے مذاکرات میں وزارت توانائی اور وزارت پیٹرولیم سے نئے مطالبات کیے جا سکتے ہیں۔