اسرائیلی خاتون رکن پارلیمان کا فلسطینیوں کیخلاف ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے کا مطالبہ

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسرائیل کی خاتون رکن پارلیمان نے قابض فوج سے فلسطینیوں کیخلاف جوہری ہتھیار استعمال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

لیکوڈ پارٹی سے تعلق رکھنے والی کنیسٹ (اسرائیلی پارلیمنٹ) کی خاتون رکن ریویتال تالی گوتلیف نے حماس کے اسرائیل پر اچانک حملے کے بعد ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر غضب ناک ہوکر کئی ٹوئٹس کیں، جن میں وہ اپنی حکومت اور فوج کو فلسطینیوں سے پرتشدد انتقام لینے پر ابھارتی نظر آتی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق حماس کے حملے کے بعد سے اب تک دونوں اطراف کے ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور سینکڑوں زخمی ہیں، جبکہ حماس نے اعلان کر رکھا ہے کہ اس کے پاس بڑی تعداد میں اسرائیلی باشندے قید ہیں۔

انتہا پسند اسرائیلی وزیر کا غزہ پر قیامت ڈھانے کا اعلان

 اسرائیلی خاتون رکن کنیسٹ گوتلیف نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر اپنی سلسلہ وار ٹوئٹس میں اسرائیلی فوج کو مخاطب کرکے لکھا کہ میں آپ سے درخواست کرتی ہوں کہ دشمن کیخلاف جو کچھ بھی ممکن ہے کر گزریں اور قیامت برپا کرنے والے ہتھیاروں کا بھی بے خوفی سے استعمال کریں۔

انتہا پسند خاتون رکن پارلیمان نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ اسرائیل کو دشمن کیخلاف اپنے تمام ہتھیار استعمال کرنے چاہئیں۔

ایک اور ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا صرف مشرق وسطیٰ کو ہلا دینے والا ایک دھماکہ ہی اس ملک کا وقار، طاقت اور سلامتی بحال کرے گا!

اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے مزید کھل کر انہوں نے لکھا کہ قیامت ڈھانے والے میزائل (جوہری میزائل) استعمال کرنے کا وقت آگیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی لکھا کہ بغیر کسی حد اور امتیاز کے طاقتور میزائل استعمال کرنا ہوگا۔ ایسا طاقتور میزائل جو بے رحمی سے غزہ کو ملیامیٹ کرکے رکھ دے۔

 

“جوہری ہتھیاروں کے متعلق سطحی بیان بازی نہیں ہونی چاہئے”

ان ٹویٹس پر تبصرہ کرتے ہوئے ویانا سینٹر برائے تخفیف اسلحہ اور عدم پھیلاؤ کے سینئر رکن نکولائی سوکوف نے کہا کہ حالیہ برسوں میں جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے سطحی بیان بازی عام ہو گئی ہے۔ پہلے یوکرین کی جنگ کے دوران ایسی سطحی باتیں کی جا رہی تھیں، اب غزہ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کی فضا میں بھی اس معاملے میں بہت غیر محتاط باتیں سامنے آ رہی ہیں۔سوکوف نے کہا کہ دنیا میں موجودہ سنگین سیکورٹی بحران میں جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے ایسی غیر محتاط گفتگو انتہائی غیر مناسب ہے۔

سوکوف نے کہا کہ بالخصوص اسرائیل کو ایسی بیان بازی سے الٹا نقصان پہنچے گا، کیونکہ اسرائیل اب تک عالمی سطح پر اس بات کا تسلیم نہیں کرتا کہ اس کے پاس جوہری ہتھیار موجود ہیں، ایسے میں خاتون رکن پارلیمان کی بیان بازی بالواسطہ اس بات کی تصدیق ہے کہ اسرائیل کے پاس جوہری ہتھیار موجود ہیں۔

Related Posts