صہیونی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ شہر کو گھیرے میں لے کر اس کے اندر کارروائیاں کر رہی ہے۔
ٹی وی پر نشر ہونے والی تقریر میں نیتن یاہو نے کہا کہ حماس کی طرف سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی سے قبل غزہ میں کوئی جنگ بندی یا ایندھن کی ترسیل نہیں ہوگی۔ قیدیوں کے بدلے جنگ بندی ممکن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم حملے جاری رکھیں گے۔
نگران وزیر اعظم کے الزامات پر طالبان حکومت کا شدید ردعمل سامنے آگیا
دوسری طرف اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے کہا ہے کہ یرغمالیوں کی واپسی کے بغیر انسانی بنیادوں پر کوئی جنگ بندی نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی افواج اب غزہ شہر کے مرکز میں داخل ہو کر کارروائیاں کر رہی ہیں۔ اب اسرائیل حماس کو غزہ میں حکومت کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کے بعد غزہ میں نہ اسرائیل اور نہ حماس کوئی بھی حکومت نہیں کرے گا۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے ایک پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ غزہ دہشت گردی کا اڈہ ہے اور غزہ سے ہزاروں شہری خان یونس اور رفح کی طرف نقل مکانی کر چکے ہیں۔ اسرائیلی فوج حماس کو تباہ کر دے گی۔ انہوں نے غزہ کے شہریوں سے شمالی غزہ سے نکل جانے پر زور دیا۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے ڈھٹائی سے کہا کہ ہم پر دباؤ بڑھے گا، لیکن ہم حماس کی شکست اور یرغمالیوں کی واپسی سے پہلے لڑائی بند نہیں کریں گے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ان کا حزب اللہ کے ساتھ جنگ چھیڑنے کا کوئی ارادہ نہیں۔