امریکی یہودی مذہبی رہنما یسرائیل ڈیوڈ ویز نے کہا ہے کہ اسرائیلیوں نے عربوں کی زمین چوری کرکے ریاست قائم کی ہے اور وہ اس صہیونی ریاست کے خاتمے اور فلسطین کی جلد از جلد آزادی کی دعا کرتے ہیں۔
یسرائیل ڈیوڈ وِیز نے کہا کہ بہت سے لوگ ایسے ہیں جو یہودیت اور صیہونیت کے درمیان فرق کو پیش نظر نہیں رکھتے اور اس معاملے میں الجھن کا شکار ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ڈیوڈ ویز بین الاقوامی صہیونی مخالف یہودی تنظیم کے ایک اہم رکن ہیں، جو عالمی سطح پر “نیتوری کارتا تحریک” کے نام سے مشہور ہے۔
یسرائیل ڈیوڈ ویز نے ترک خبر رساں ادارے اناطولیہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صیہونیت، جو ریاست اسرائیل کا “سیاسی نظریہ” ہے، یہ اسرائیل کو ایک یہودی ریاست کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن اس کا یہودیت سے کوئی تعلق نہیں ہے، کیونکہ سیاست کا نام نہیں، یہودیت ایک مذہب ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہودیت اور صہیونیت زمین اور آسمان کی طرح الگ الگ ہیں اور ایک دوسرے سے متصادم ہیں۔ انہوں نے اسرائیل کی جانب سے عربوں کی سرزمین چوری (قبضہ) کرنے اور فلسطینیوں کو قتل کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تورات کا تو یہ واضح حکم ہے کہ تم قتل اور چوری نہ کرو۔
ڈیوڈ ویز نے نشاندہی کی کہ صہیونیت ہی فلسطین میں 1948 کے نکبہ کی وجہ بنی، جس میں فلسطینیوں کو جبری نقل مکانی کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مذہب میں قتل اور چوری واضح طور پر حرام ہے جبکہ ان لوگوں (اسرائیل) نے عربوں کی زمین چوری کرکے اپنی ریاست قائم کی، اسی لیے ہم فلسطینیوں کے ساتھ ہیں اور ان کے ساتھ مل کر اس ظلم پر روتے ہیں۔
ڈیوڈ ویز نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل درحقیقت ایک یہود مخالف ریاست ہے جو نفرت کو فروغ دے رہی ہے۔