اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی وفاقی حکومت پر برس پڑے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آئین توڑا گیا، آئی جی سندھ کو اغوا کر کے مقدمہ درج کرنے کیلئے دباؤ ڈالا گیا، آرمی ایکٹ کے تحت آرمی چیف اپنے افسران کی تفتیش کر سکتے ہیں، تمام تر معاملے کی ذمہ داری وزیراعظم پر عائد ہوتی ہے، گورنر سندھ کی قربانی سے کام نہیں چلے گا۔
انہوں نے کہا کہ وفاق صوبے پر حملہ آور ہوا، آئی جی تمام واقعہ کی ایف آئی آر درج کرانے سے قاصر ہیں، آئی جی کے گھر کا محاصرہ کرنے والے دونوں ادارے وفاق کے ماتحت ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ان دونوں اداروں کو وزیراعظم نے ہدایات دی ہیں، وفاقی اداروں کو کسی نے ہدایات دی ہیں، وفاقی ادارے وزیراعظم کے تابع ہیں، وزیراعظم کے علاوہ وفاقی اداروں کو کوئی ہدایات نہیں دے سکتا، عمران خان کو اس کا جواب دینا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم قانون کی پامالی پر لگ جائیں تو ملک کا کیا بنے گا؟ ایک سابق وزیراعظم کو ویزہ رکھنے پر نکالا گیا، ہمیں توقع تھی سینیٹ اس معاملے کو اٹھائے گی، معاملے پر سینیٹ کمیٹی بننی چاہیئے، مریم نواز، آئی جی سندھ، عوام کو انصاف کہاں سے ملے گا، ملک میں آئین کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔
لیگی رہنما احسن اقبال نے کہا وزیراعظم نے کلبھوشن کو سپر این آر او دیا ہے، عمران خان نیازی نے کلبھوشن کو اپیل کا حق دے کر این آر او دیا، بھارتی جاسوس کیلئے سپر این آر او کس پالیسی کے تحت دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو کشمیر اور مہنگائی سے کوئی سروکار نہیں، عمران احمد نیازی اقتدار بچانے کیلئے ہر سودا کرنا چاہتے ہیں۔ عمران نیازی انتقام کا ایجنڈا رکھتے ہیں، پاکستان کی طاقت کو نقصان پہنچانے کیلئے ان کو مسلط کیا گیا، ملک کا سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی ہے، عمران احمد نیازی نے آج معیشت کو مفلوج کر دیا ہے۔