کیا حکومت آرمی چیف کے تقرر کے قانون میں ترمیم کرنے جا رہی ہے؟

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نئے آ رمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حکومت نے آرمی ایکٹ1952میں نئی ترامیم کا فیصلہ کیا ہے۔

ٹی وی رپورٹ کے مطابق کی جانے والی ترمیم کے تحت سیکشن 176 اے کی ایک شق میں Reappointmentدوبارہ تعیناتی کے لفظ کوRetainبرقرارسے بدلا جا ئے گا، مجوزہ ترامیم کا بینہ کمیٹی برا ئے قانون سازی میں پیش اور پھر سادہ اکثریت سے منظور کر لی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

ہمارے کارکن نکلے تو عمران خان کے مارچ کو تہس نہس کر دینگے، مولانا فضل الرحمن

2020میں تحریک انصاف کی حکومت نے سپریم کورٹ کے احکامات پرری اپوائنٹمنٹ کی ترمیم اس وقت کی گئی تھی جب آرمی چیف کی توسیع کے نو ٹیفکیشن میں قانونی سقم تھا۔ خبر میں بتایا گیا ہے کہ آرمی ایکٹ میں اب دوبارہ ترامیم کومختلف زاویوں سے دیکھا جا رہا ہے۔

 کابینہ کی کمیٹی برائے قانون سازی نے آرمی ایکٹ1952میں کافی ترامیم تجویز کی ہیں۔ موجودہ قوانین میں وزیر اعظم تعیناتی کے حوالے سے سمری صدر کو منظوری کے لیے بھیجنے کا پابند ہے تا ہم Retentionکا لفظ پارلیمان سے منظور ہونے اور آرمی ایکٹ کا حصہ بننے کے بعد وزیر اعظم کو استحقا ق حاصل ہے کہ وہ نو ٹیفکیشن پر مختصر تحریر سے، بنا صدر کی منظوری کے آرمی چیف کو برقرار رکھ سکتے ہیں۔

خبر میں یہ بھی بتایا گیا کہ آرمی ایکٹ میں ترامیم کے حوالے سے اجلاس 11تاریخ کو منعقد ہونا تھا جو ملتوی ہو گیا، مجوزہ اجلا س میں سر فہرست آرمی ایکٹ ایجنڈا آئٹم اور اسحاق ڈار کی بحیثیت رکن اجلاس میں شرکت کو بھی کافی اہمیت دی جا رہی ہے۔

Related Posts