کیا شرکا سے فیس لیکر انعامی مقابلہ کروانا جائز ہے؟

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سوال: ہمارے ملک میں اکثر ادارے انعامی مقابلہ  (Competition) منعقد کراتے ہیں، جس میں شامل ہونے والوں سے رجسٹریشن فیس لی جاتی ہے اور پھر اول دوم سوم آنے والے افراد کو انعامات سے بھی نوازا جاتا ہے۔

کیا ایسے مقابلے منعقد کروانا ٹھیک ہے اور ایسے مقابلے میں شرکت کرنے والے کے لئے کیا حکم ہے؟

جواب: یاد رہے کہ سوال میں پوچھی گئی صورت میں ہر شریک ایک مخصوص مقدار میں رقم (رجسٹریشن فیس کے نام پر) اس Risk پر لگاتا ہے کہ یا تو وہ رقم پوری کی پوری ڈوب جائے گی، اور کسی اور کو مل جائے گی یا پھر یہ رقم اضافے کے ساتھ (انعام کی صورت میں) واپس آجائے گی، شریعت کی اصطلاح میں یہ “قمار” (جوا) کہلاتا ہے، جو حرام ہے۔
لہذا مذکورہ انعامی مسابقے (Competition) منعقد کرانا یا اس میں حصہ لینا ناجائز اور حرام ہے، اس سے اجتناب ضروری ہے، البتہ اگر فیس صرف انتظامات کرنے کے لیے وصول کی جائے، اور انعام میں یہ رقم نہ دی جائے، بلکہ انعام کوئی تیسرا فریق یا انتظامیہ اپنے طور پر دے تو انعام کی یہ صورت جائز ہے۔

Related Posts